داعش نے منظم طریقے سے درجنوں ثقافتی اور مذہبی مقامات کو تباہ کیا، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم نے داعش کی کی گئی بربادیوں پر ایک رپورٹ جاری کردی
شیعیت نیوز : اقوام متحدہ کی تحقیقاتی ٹیم کی جاری کردہ رپورٹ میں داعش کے جون 2014 سے اگست 2017 تک عراق کے بڑے حصوں پر کنٹرول کے دوران ثقافتی و مذہبی مقامات پر ہونے والی تباہی کی تفصیل بتائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، داعش نے منظم طریقے سے ثقافتی اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا جو اسلام کی تشریح سے مطابقت نہیں رکھتا۔
رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ داعش نے درجنوں مساجد، حسینیہ اور اسلامی مزارات، شیعہ اور سنی دونوں کو تباہ کیا۔
شمالی عراق میں تمام مذہبی برادریوں کے مشترکہ ورثے کے ایک حصے کی نمائندگی کرنے والے تاریخی قبرستانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے متعلق اہم رپورٹ سامنے آ گئی
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ منظم حملے محض تشدد کی بے ترتیب کارروائیاں نہیں تھیں بلکہ ایک سوچی سمجھی پالیسی کا حصہ تھیں جس کا مقصد تنظیم کے زیر کنٹرول علاقوں میں ثقافتی اور مذہبی ورثے کو ختم کرنا تھا۔
تحقیقاتی ٹیم نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اس بات پر یقین کرنے کی معقول بنیادیں موجود ہیں کہ ان مقامات کو پہنچنے والے نقصان اور تباہی جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہے۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یہ تباہی نہ صرف عراق کے لیے بلکہ پوری بین الاقوامی برادری کے لیے نقصان کی نمائندگی کرتی ہے، ان مقامات کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے متنوع تاریخ اور تہذیبوں کو دستاویزی شکل دینے میں جو عراق میں ہر دور میں ایک ساتھ موجود تھیں۔