ایران نے پارہ چنار واقعہ پر بیان کیوں دیا؟غیرضروری تھا!پاکستان کا ردعمل
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو تہران کا دورہ کیا۔ نائب وزیراعظم نے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برادری میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

شیعیت نیوز: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پارا چنار واقعہ پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے۔
پارا چنار واقعے پر ایرانی حکام کے بیان سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی انسان کا قتل ناقابل برداشت ہے، پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے۔
پاراچنار پر ایرانی بیان غیر ضروری ہے، اس بیان میں پارا چنار کی مکمل صورتحال کا احاطہ موجود نہیں ہے،
وزارت داخلہ اس متعلق کام کر رہی ہے۔
اسرائیلی مہم جوئی سے خطے میں جنگ کو تقویت ملے گی۔
اسرائیلی جارحیت لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
پاکستانی عوام لبنان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پارہ چنار کو سازش کے تحت آگ و خون میں دھکیلا گیا،ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کا اجلاس
انہوں نے کہا کہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کا قتل پہلے سے ہی غیر مستحکم خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے۔ اسرائیلی کارروائیوں نے علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
اکتوبر 2023ء سے اسرائیل نے فلسطینی عوام کے خلاف دہشتگردی کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اقوام متحدہ غزہ کے لوگوں کی نسل کشی کا سلسلہ بند کرائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے منگل کو تہران کا دورہ کیا۔ نائب وزیراعظم نے ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برادری میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ تقریب میں اسحاق ڈار نے پاکستان حکومت اور عوام کی جانب سے ایرانی صدر مسعود پیز شکیان کو مبارکباد دی۔ نائب وزیر اعظم نے نئی ایرانی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کے فروغ کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ تقریب میں دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پٹریشا کی نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی، فریقین نے دونوں دولت مشترکہ کے درمیان تعاون کے شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی نے آسیان ریجنل فورم کے وزراتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کی۔
سیکرٹری خاریہ نے علاقائی امن سلامتی اور تعاون کیلئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ فورم میں مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا جبکہ علاقائی یکجہتی اور امن کیلئے آسیان کے کردار کو بھی سراہا۔