اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

غیر قانونی بستیوں کی تعمیر کی اقوام متحدہ کیجانب سے شدید مذمت

شیعیت نیوز: مشرق وسطیٰ کے امن عمل میں اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار ٹور وینز لینڈ (Tor Wennesland) نے اعلان کیا ہے کہ "غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی توسیع” نہ صرف مقبوضہ مغربی کنارے میں تنازعات کی ایک بڑی وجہ ہے بلکہ یہ "اپنے مستقبل کا خود تعین کرنے” اور ایک "آزاد ریاست بنانے” کے فلسطینیوں کے حق کو بھی مجروح کرتی ہے۔

واضح رہے کہ غیر قانونی صیہونی رژیم اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں واقع 3 غیر قانونی یہودی بستیوں میں مزید 3 ہزار سے زائد نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر آخری مراحل میں ہے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ نے اسرائیلی حکام سے "مطالبہ” کیا تھا کہ وہ غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر سے متعلق اپنی تمام سرگرمیاں روک دے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں روزانہ 63 خواتین شہید ہو رہی ہیں، اقوام متحدہ کی تہلکہ خیز رپورٹ

اقوام متحدہ نے اس بات پر بھی زور دیا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت یہ آبادکاری غیر قانونی ہے۔

یاد رہے کہ سال 1967ء کی جنگ اور مغربی کنارے و مشرقی بیت المقدس میں فلسطینی اراضی پر ناجائز قبضے کے بعد غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے تعمیر کی گئی دسیوں یہودی بستیوں میں لاکھوں اسرائیلی مقیم ہیں جبکہ اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر کے بیشتر ممالک غاصب صیہونی رژیم کی ان یہودی بستیوں کو غیر قانونی سمجھتے ہیں۔

کیونکہ اس غیر قانونی رژیم کی جانب سے سال 1967ء کی جنگ کے دوران ہی ان زمینوں پر قبضہ کیا گیا تھا۔

درحالیکہ جنیوا کنونشن کی بنیاد پر "غاصب” فریق کی جانب سے "مقبوضہ زمینوں” میں کسی بھی قسم کی تعمیرات ممنوع ہیں!!۔

متعلقہ مضامین

Back to top button