اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

مستونگ میں زیارات کیلئے ایران جانے والے 32 افراد کو مذہبی بنیاد پر قتل کیا گیا،چیف جسٹس پاکستان

یاد رہے  اور 2014 میں  2011 میں سانحہ مستونگ کے دوران سفاک دہشتگردوں نے 32 شیعہ افراد کو اس وقت بس سے اتار کرایک قطار میں کھڑا کے گولیوں سے چھلنی کر دیا تھا جب وہ زیارات مقامات مقدسہ کے لیے ایران جا رہے تھے ۔

شیعیت نیوز: چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے  سپریم کورٹ میں خصوصی سماعت کے دوران کہا کہ لوگوں کو مذہبی اور لسانی بنیاد پر قتل کیا گیا۔

مستونگ میں زیارات کیلئے  ایران جانیوالے 32 لوگوں کو بھی قتل کیا گیا تھا۔

یہ کیا ذہنیت ہے لوگوں کو قتل کرنے والوں کو کسی کا خوف  نہیں۔

حکومت کی ذمہ داری ہے لوگوں کی سوچ بدلیں۔

یاد رہے  اور 2014 میں  2011 میں سانحہ مستونگ کے دوران سفاک دہشتگردوں نے 32 شیعہ افراد کو اس وقت بس سے اتار کرایک قطار میں کھڑا کے گولیوں سے چھلنی کر دیا تھا جب وہ زیارات مقامات مقدسہ کے لیے ایران جا رہے تھے ۔

ہزارہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے زائرین کی  بس کوئٹہ سے تفتان کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

جب بس مستونگ کے علاقے لکپاس کے قریب پہنچی تو نامعلوم مسلح افراد نے اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں متعدد افرد زخمی  بھی ہو گئے تھے۔

اس واقعہ کے بعد نامعلوم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے جبکہ واقعہ کی ذمہ داری لشکر جھنگوی نے قبول کی تھی

واقعہ کے خلاف پاکستان بھر میں احتجاجی دھرنا ہوا تھا۔

۔ بلوچستان میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد پر حملوں کا سلسلہ دو ہزار تین میں شروع ہوا تھا

 اس کے بعد سے مختلف واقعات میں درجنوں مومنین شہید ہوچکے ہیں  لیکن آج تک ان میں ملوث کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button