ایران

صدر رئیسی کی تمام سربراہان مملکت سے اسرائیلی جرائم کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کی اپیل

شیعیت نیوز: ایرانی صدر نے مختلف سربراہان مملکت کے نام ایک خط میں غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہ جس میں اب تک 11 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں، اپیل کی ہے کہ خطے کی بین الاقوامی تنظیموں اور تمام آزادی پسند حکومتوں کی انسانی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کے باشندوں کے خلاف صیہونی فوجی حملوں کو فوری اور مکمل طور پر بند کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔

ارنا کے مطابق، سید ابراہیم رئیسی نے منگل کے روز مختلف سربراہان مملکت کے نام ایک خط میں لکھا ہے کہ یہ خط غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کے تسلسل کے تناظر میں لکھ رہا ہوں، جو اب تک 10,000 فلسطینی شہریوں کی شہادتوں کا باعث بنی ہے جن میں تقریباً % 70 بچے اور خواتین شامل ہیں اور 26,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں، نیز ہسپتالوں، اسکولوں، مساجد، گرجا گھروں اور گھروں کی وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ یہ جرائم فلسطینی آزادی پسند مزاحمتی گروہوں کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے بہانے کیے جا رہے ہیں، جبکہ ناقابل تردید بین الاقوامی قوانین کے مطابق، فلسطینی قوم قابض اور جارح قبضے کے خلاف مزاحمت اور خود ارادیت کا موروثی حق رکھتی ہے حالانکہ دوسری طرف انہی اصولوں کے مطابق صیہونی غاصب حکومت کے پاس دفاع کے دعویٰ کا کوئی حق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کو غزہ کی غیر مساوی جنگ میں شکست ہوگی، علی باقری کنی

ایرانی صدر نے کہا کہ یہ غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ اور اس علاقے میں بجلی، پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی روکنا بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے مطابق گھناؤنے جرائم ہیں، اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ جرائم نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف ظلم کی واضح مثالیں ہیں۔

صدر رئیسی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ان جرائم کے ارتکاب میں جس قدر شدت اور بربریت ہے، وہ بھی ایک ماہ میں، خاص طور پر کئی ہزار معصوم بچوں کا ظالمانہ قتل، ہر آزاد انسان کے دل کو زخمی کرتا ہے، کہا کہ آزادی پسند دنیا فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کرنے اور صیہونی حکومت کے جرائم کو فوری طور پر بند کرنے پر زور دیتی ہے۔

ایران کے صدر نے کہا کہ اس سلسلے میں ایران کی حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں اور تمام آزادی پسند حکومتوں کی انسانی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کے باشندوں کے خلاف فوجی حملوں کو فوری اور مکمل طور پر روکنے کے لئے مؤثر اقدامات کریں۔ ۔

انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف صیہونیوں کے بے لگام جرائم کی شدید مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی قوم کے تمام موروثی حقوق بشمول حق خود ارادیت، جارحیت کے خلاف مزاحمت کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور تمام فلسطینی پناہ گزینوں کو انکے آباء و اجداد کی سرزمین پر واپس بھیجنا اور پوری فلسطینی سرزمین پر ایک فلسطینی ریاست کا قیام جس کا دارالحکومت قدس شریف ہو، ضروری ہے۔

انہوں نے متعلقہ بین الاقوامی فورمز سے درخواست کی کہ وہ قابض حکومت کو فوری طور پر اس بات پر مجبور کریں کہ وہ غزہ کی پٹی پر حملوں اور تمام غیر قانونی اقدامات بشمول فلسطین کے دیگر مقبوضہ علاقوں میں بستیوں کی تعمیر اور فلسطینیوں کو قتل اور گرفتار کرنے، فلسطینیوں کو جبری طور پر فلسطین کے اندر یا اس سے باہر منتقل کرنے کی کسی بھی کارروائی سے باز رہیں۔

انہوں نے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی فوری ختم کرنے، انسانی امداد خاص طور پر خوراک، ادویات اور ایندھن پہنچانے کےلیے صیہونی حکومت کے خلاف دباؤ بڑھانے والے عناصر بشمول سیاسی اور اقتصادی دباؤ، صیہونی سامان پر پابندی لگانے، قانونی چارہ جوئی کے لیے ایک عملی بنیاد فراہم کرنے کے لیے موثر اور سنجیدہ کوششوں کا مطالبہ کیا۔

ایران کے صدر نے فلسطین میں صیہونی فوج کے کمانڈروں اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں اور انکے حامیوں پر مقدمہ چلانے اور فوری سزا کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے مختلف سربراہان مملکت سے غزہ کی پٹی کے کھنڈرات کی تعمیر نو کے عمل کو شروع کرنے کی بھی اپیل کی۔

خط کے آخر میں ایران کے صدر نے مظلوم فلسطینی قوم کی غاصب صیہونی حکومت کے قبضے، جبر، جارحیت اور جرائم سے نجات کے لیے دعا کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button