اہم ترین خبریںپاکستان

امام حسینؑ کے قاتل عمرابن سعد لعنتی کا پتلاجلانے پر توہین صحابہ کا مقدمہ درج، شیعہ نوجوان گرفتار

شیعہ اسی لیے نو ربیع الاول کو خوشی مناتے ہیں۔ اسے عید زہرا کا نام دیتے ہیں یعنی بی بی زہرا کے گھرانے اور نبی کے اہلبیت کے گھر خوشی کی خبر پہنچی۔

شیعیت نیوز: پاکستان میں خاندان رسالت ؐ کےقاتلوں اور دشمنوں کے حامی آئے روز سامنے آنے لگے ۔ حیدرآباد میں امام حسینؑ کے قاتل عمرابن سعد لعنتی کا پتلاجلانےپرشیعہ نوجوان کے خلاف توہین صحابہ کا مقدمہ درج،تکفیری وناصبی دہشت گردعناصر کی ایماء پرحیدرآباد پولیس کے ہاتھوں ذوہیب تھیبو گرفتار ۔

تفصیلات کے مطابق 9 ربیع الاول جشن عید زہراؑ وعید شجاع کے موقع پر امام حسین ؑ اور ان کے باوفا اصحاب وانصار کے قاتل عمر ابن سعد کا پتلا جلانے کو خلیفہ ثانی عمرابن خطاب کی توہین قرار دیتے ہوئے تکفیری ناصبی شرپسند عناصرنے کالعدم سپاہ صحابہ کی ایماء پر شیعہ نوجوان ذوہیب تھیبو کے خلاف حیدرآباد کے تھانہ حسین آباد میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کررہی ہے جس میں چند لڑکے ایک پتلا بناکر عمر پر لعنت عمر پر لعنت کے نعرے لگارہے ہیں۔واضح رہے کہ یہ عمر ابن سعد کا پتلا ہے۔ سپاہ صحابہ جیسے ناصبی ٹولے فرقہ وارانہ فساد کے لیے اسے استعمال کررہے ہیں۔

اہل تشیع حضرت علی کے پرستار ہیں، یہ بات سب جانتے ہیں۔ حضرت علی کی حضرت عمر سے کشمکش تھی یا نہیں تھی، دونوں صورتوں میں نو ربیع الاول کو ان کا نام لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ فلسطین پر قائد اعظم کے فرمان کے مطابق پاکستان کا موقف واضح ، دوٹوک اور غیرمبہم ہے ساجد نقوی

امام حسینؑ کو شہید کرنے والے لشکر کا کمانڈر عمر بن سعد تھا جو رسول اللہ کے صحابی سعد بن ابی وقاص کا بیٹا تھا۔

منتقم خون ِ امام حسینؑ مختار ثقفی نے کربلا کے قاتلوں کو چن چن کر قتل کیا تھا۔ روایت یہ ہے کہ ان قاتلوں کے سر نو ربیع الاول کو مدینہ پہنچے اور ایک عرصے کے بعد امام زین العابدین کے چہرے پر مسکراہٹ آئی۔

شیعہ اسی لیے نو ربیع الاول کو خوشی مناتے ہیں۔ اسے عید زہرا کا نام دیتے ہیں یعنی بی بی زہرا کے گھرانے اور نبی کے اہلبیت کے گھر خوشی کی خبر پہنچی۔

حضرت عمر سخت گیر انسان تھے۔ شیعوں کو چھوڑیں، کئی صحابہ تک ان سے خوش نہیں تھے۔ عمر سعد کے باپ سعد بن ابی وقاص نے بھی ان کی بیعت نہیں کی تھی۔ لیکن ان کی اسی سخت گیری کی وجہ سے مجھے سو فیصد یقین ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے کوئی امام حسین کو ٹیڑھی آنکھ سے بھی دیکھتا تو وہ حضرت علی سے پہلے اس کی آنکھ نکال لیتے۔

مسلکی اختلاف اپنی جگہ لیکن تاریخ جاننے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ سپاہ صحابہ جیسے شرپسند عناصر کا پروپیگنڈا کامیاب نہ ہوسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button