ایران

سپاہ پاسداران انقلاب کی نئی پیش رفت، آبی اور ہائبرڈ ڈرون بنا لئے، جنرل علی رضا تنگسیری

شیعیت نیوز: ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر جنرل علی رضا تنگسیری نے میزائل، بم اور ہائبرڈ ڈرون لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے ایمفیبیئس ڈرونز بنانے کی خبر دی۔

رپورٹ کے مطابق ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر جنرل علی رضا تنگسیری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپاہ کی نیوی کے جوانوں نے ایسے ڈرون بنائے ہیں جو پانی کے اوپر اڑنے اور لینڈ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ ڈرون ٹیکنالوجی کی ایک ایسی خصوصیت ہے جس کا اعلان مستقبل میں کیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب کی نیوی نے ہائبرڈ ڈرون بھی بنائے ہیں جو ایک انجن کے ساتھ اڑتے ہیں اور دوسرا انجن پروپلشن ہے جو 15 گھنٹے تک جاسوسی گشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے مسلح افواج کی پریڈ کے موقع پر یہ بھی کہا کہ دیگر کامیابیاں جیسے راکٹ لانچ کرنے والے جہازوں کو میزائلوں سے لیس کرنا بھی دنیا میں بے مثال ہیں۔ انتہائی رینج والی سمارٹ آبدوزوں کی تعمیر اور ان کا کامیاب تجربہ اسلامی جمہوریہ ایران کی دیگر منفرد فوجی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

مغرب کی طرف سے عائد تمام تر پابندیوں کے باوجود ڈرونز کی صنعت میں بہت ترقی ہوئی اور پانی پر بیٹھنے والے ڈرونز سے لے کر پانی کے اوپر سے پرواز کرنے والے ڈرونز تک بنانے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کو جوہری ہتھیاروں کی ضرورت نہیں، صدر آیت اللہ رئیسی

دوسری جانب ایرانی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا ہے کہ تہران نے ایسے میزائل بنائے ہیں جو مقبوضہ فلسطین میں غاصب اسرائیل کے زیر انتظام علاقوں کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل طلائی نیک نے کہا ہے کہ ہم نے اسرائیل کو ہدف بنانے والا میزائل تیار کیا ہے جس سے اسرائیل کے زیر انتظام علاقوں کو ٹارگٹ کیا جاسکتا ہے۔

مغربی صوبے ہمدان میں شہداء کی یاد میں ہونے والی تقریب کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم نے خود کو درپیش خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا میزائل سسٹم بنایا ہے۔ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد ایرانی ماہرین کے ذریعے بنائے گئے اس میزائل کا نام ’’اسرائیل مار‘‘ میزائل رکھا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ٹھوس ایندھن والے حاج قاسم میزائل بھی بنائے ہیں جس کی لمبائی 11 میٹر، وزن 7 ٹن اور 500 کلوگرام وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ میزائل کی رینج 1400 کلومیٹر ہے جس کو 1700 سے 1800 تک بڑھائی جاسکتی ہے۔

ترجمان نے تاکید کی کہ ایران خطے کی ایک فوجی طاقت ہے۔ خطے کی پیشرفت اور ترقی میں ایران کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button