صہیونی وزیر قانون کی رہائش گاہ کے باہر پرتشدد مظاہرے اور جھڑپیں

شیعیت نیوز: نیتن یاہو مخالف سینکڑوں صہیونیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی وزیر قانون کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
المیادین نے خبر دی ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بدامنی عروج پر ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شدت پسند صہیونیوں نے وزیر قانون کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوکر شدید مظاہرہ کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار یدیعوت احارانوت کے مطابق سینکڑوں صہیونی مظاہرین وزیر قانون یاریو لیوین کے گھر کے باہر جمع ہوکر مظاہرہ کررہے ہیں۔ اس دوران مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ نتن یاہو کے اصلاحاتی منصوبے کے خلاف مختلف شہروں میں ہونے والے وسیع مظاہرے 36 ویں ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں۔ اس متنازعہ منصوبے کے سامنے آنے کے بعد مقبوضہ علاقوں میں امن و امان کی صورت حال مخدوش ہوگئی ہیں۔
صہیونی ذرائع ابلاغ نے اس حوالے سے ایک ویڈیو منظر عام پر لائی ہے جس میں نتن یاہو کا ایک حامی مظاہرین کے درمیان گھس کر اپنی گاڑی چڑھا کر کئی مظاہرین کو زخمی کررہا ہے۔
روزنامہ ہاآرٹز نے ہسپتال کے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں نتن یاہو کے پانچ مخالفین زخمی ہوکر ہسپتال منتقل کئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے، امریکہ
دوسری جانب تازہ ترین اسرائیلی مالیاتی اعداد و شمارکے مطابق اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران صہیونی ریاست میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیزی سے کمی ظاہر کی ہے۔ اسرائیل میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کے اسباب میں نام نہاد عدالتی اصلاحات اور اس کے نتیجے میں سیاسی صورتحال میں مسلسل عدم استحکام ہے۔
اسرائیلی اقتصادی اخبار Calquist کے مطابق رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی شرح گذشتہ دو سالوں کے اسی عرصے کے مقابلے میں 60 فیصد کم ہوئی ہے۔
اخبار نے کہا کہ سرمایہ کاری کے اشارے میں سے ایک گرین فیلڈ فنڈ کے ذریعے اس سال کی پہلی سہ ماہی میں سودوں میں تیزی سے کمی کی نشاندہی کرتا ہے، کیونکہ سرمایہ کاری صرف 56 ملین ڈالر تک محدود تھی، جو کہ 2002-2023 کے اسی عرصے میں 307 ملین ڈالر تھی۔
اس سال کی پہلی سہ ماہی میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کل لین دین 2.6 بلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 60 فیصد کم ہے۔