ایران

ایران کی جانب سے قفقاز میں کشیدگی کے بعد آذربائیجان کو ایک سنجیدہ پیغام

شیعیت نیوز: کاراباخ کے علاقے اور قفقاز میں کشیدگی میں اضافے کے ساتھ ہی، سوشل میڈیا پر بعض خبری ذرائع نے ایران کی جانب سے آذربائیجان کو ایک سنجیدہ پیغام بھیجنے کی خبر شائع کی ہے۔

کاراباخ کے علاقے اور قفقاز کے علاقے میں کشیدگی کے ساتھ ہی علاقائی ذرائع ابلاغ سے متضاد خبریں شائع کی جارہی ہیں۔

ایکس سوشل نیٹ ورک پر قفقاز وار رپورٹ کے عنوان سے ایک تجزیاتی نیوز اکاؤنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے آذربائیجان کو سفارتی رابطوں اور مختلف ملاقاتوں کے ذریعے خبردار کیا ہے کہ وہ آرمینیا کے سیونیک علاقے پر حملے کے بارے میں تحمل سے کام لیں۔

اس نیوز اکاؤنٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’آذربائیجان نے باکو کے خلاف تہران کی فوجی مداخلت کی صورت میں ایک پلان بی بنانے کے لیے اسرائیل اور ترکی کے ساتھ اقدامات کیے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں اسرائیل کی حامی تنظیم AIPAC کے بائیکاٹ کی مہم

قبل ازیں ایران نے خطے کے سیاسی جغرافیے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اگر کاراباخ میں کشیدگی کے فریقین میں سے کوئی بھی قفقاز خطے کے جغرافیے اور بین الاقوامی سرحدوں کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو ایران تحمل اور غیر جانبدارانہ پالیسی کو ایک طرف رکھ کر براہ راست کارروائی کرے گا۔

ادھر آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشینیان نے سرحد اور کاراباخ کے علاقے میں آذربائیجانی فوج کی کشیدگی پیدا کرنے والی نقل و حرکت کے خلاف خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری سے کہا کہ وہ ’’قفقاز کے علاقے میں ایک نئے دھماکے‘‘ کے امکان کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرے۔

واضح رہے کہ ایروان میں آرمینیائی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک اگلے ہفتے امریکی افواج کے ساتھ مشترکہ مشق کی میزبانی کرے گا۔ یہ اعلان آرمینیا کی جانب سے آذربائیجان کے نگورنو کاراباخ علاقے سے آرمینیا کو ملانے والی واحد سڑک پر سکیورٹی برقرار رکھنے پر روسی امن دستوں پر تنقید کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

تاہم روس نے آرمینیا کی اس تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button