ایران

سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ ساڑھے تین گھنٹوں کی نشست انتہائی موثر رہی، حسین امیر عبداللہیان

شیعیت نیوز: گزشتہ روز ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اپنے ایک سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچے۔ حسین امیر عبداللہیان کا یہ دورہ، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کی دعوت کے بعد عمل میں آیا۔

اس حوالے سے اپنے ایکس (ٹویٹر) پیج پر ٹویٹ کرتے پوئے ایران کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ آج ساڑھے تین گھنٹے تک اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان کے ساتھ ہماری ملاقات رہی جو انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوئی۔

اس ملاقات میں ہم نے باہمی دلچسپی کے دو طرفہ تعلقات میں وسعت کے طریقوں اور تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا، نیز بین الاقوامی، علاقائی اور اسلامی دنیا میں تبدیل ہوتے منظر نامے پر سیر حاصل گفتگو بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں : سپاہ پاسداران کا امیج خراب کرنا دشمن کی پالیسی ہے، آيت اللہ سید علی خامنہ ای

اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے سفارتی رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور آپس میں ہونے والی مشاورت کے بارے میں صحافیوں کو آگاہ کیا۔

مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران فیصل بن فرحان نے ایران و سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے دورہ ریاض کے منتظر ہیں۔

اس موقع پر حسین امیر عبداللہیان نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے تعلقات کو ترقی کی جانب گامزن قرار دیا۔ انہوں نے سعودی بادشاہ کی جانب سے ایران کے صدر کے دورہ ریاض کی دعوت قبول کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سفر اپنے شیڈول کے مطابق انجام پائے گا۔

یاد رہے کہ رواں برس 10 مارچ کو بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی از سر نو بحالی کا ایک معاہدہ طے پایا جس کی رو سے دونوں ممالک کی ٹیکنیکل ٹیموں نے سفارتی مراکز کی بحالی کے لئے ایک دوسرے کے ہاں دورے کئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

بالآخر 6 اور 7 جون کو ریاض میں ایرانی سفارت خانے اور جدہ میں ایرانی قونصلیٹ جب کہ اسی شہر میں OIC کی عمارت کے نزدیک ایران کے نمائندہ دفتر کا افتتاح ہوا۔

اس کے برعکس 3 اگست کو تہران میں سعودی سفارت خانے اور رواں ہفتے مشہد میں سعودی قونصلیٹ نے عارضی طور پر مقامی ہوٹلوں میں اپنی سرگرمیوں کا اغاز کر دیا۔ نیز سعودی عرب کا سفارت خانہ اور قونصلیٹ اپنی سفارتی عمارتوں کی تکمیل کے بعد وہاں شفٹ ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button