ایران

ایران دنیا کے تمام اسلامی ملکوں سے اچھے اور وسیع تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے

شیعیت نیوز: ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ اچھے اور وسیع تعلقات قائم کرنے میں یقین رکھتا ہے اور ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا کیونکہ اغیار، اسلامی ملکوں کے درمیان اچھے اور مضبوط تعلقات نہیں چاہتے۔

حجت الاسلام والمسلمین غلام حسین محسنی اژہ ای نے ’’یوم اسلامی انسانی حقوق‘‘ کے موقع پر لبنان کے المیادین ٹی وی چینل سے ایک گفتگو میں سعودی عرب کے ساتھ ایران کے تعلقات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران، اپنی تشکیل کے آغاز سے ہی، اسلامی انقلاب کے مقاصد کے تحت اسلامی دنیا میں اتحاد کا داعی رہا ہے، ہم تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ اچھے اور وسیع تعلقات کے خواہاں ہيں اور ہم چاہتے ہيں کہ تمام مسلمان، اغیار کے شر سے محفوظ رہیں اور جب امریکہ کے سابق صدر نے سعودی عرب کے بارے میں اس طرح کا حماقت آمیز جملہ کہا تو ہمیں در حقیقت بہت افسوس ہوا۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کے ساتھ دفاعی میدان میں تعاون کےلئے تیار ہیں، چینی وزیر دفاع

ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہم تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے میں یقین رکھتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا کیونکہ اغیار، اسلامی ملکوں کے درمیان اچھے اور مضبوط تعلقات نہیں چاہتے۔

عدلیہ کے سربراہ نے دہشت گردوں کی حمایت میں امریکہ اور صیہونی حکومت کے واضح اور خفیہ رول کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے علاقے کے بہت سے ملکوں میں ہونے والی دہشت گردی ، قتل و غارت گری اور جرائم میں امریکہ اور صیہونی حکومت کا مجرمانہ رول واضح ہے، داعش کے معاملے میں بھی دیکھا گيا کہ جب بھی یہ دہشت گرد استقامتی محاذ کے سپاہیوں کے محاصرے میں پھنس جاتے تھے، امریکی ان کی مدد کرتے تھے اور امریکہ میں گزشتہ صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم میں بھی یہ واضح ہو گيا اور ایک امیدوار نے داعش کی تشکیل میں واشنگٹن کے رول کا کھل کر انکشاف کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے اس سوال کے جواب میں کہ اگر امریکہ ، ایران کے ساتھ معاہدے کے لئے استقامتی محاذ کی حمایت ختم کرنے کی شرط پیش کرے تو کیا ایران یہ شرط قبول کرے گا؟ کہا کہ امریکہ اس پوزیشن میں ہی نہيں ہے کہ وہ ایران کے لئے شرط پیش کرے، ہم استقامتی محاذ کی حمایت کرتے ہيں، فلسطین کے مسئلے کو ایک اہم موضوع سمجھتے ہيں کہ جس سے کوئي بھی مسلمان غافل نہيں رہ سکتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button