پی ڈی ایم کی امپورٹڈ حکومت نے جاتے جاتے قاتلان ِ امام حسینؑ اور دشمنانِ اہل بیت ؑ کو مقدس و محترم قرار دلوانے کا بل منظور کرلیا
ملت جعفریہ پاکستان کو اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان میں اترنا ہوگا ملت جعفریہ کے فرزندوں کو اپنی جوانیاں تحفظ ناموس اہل بیت تحفظ فقہ جعفریہ کے لیے نچھاور کرنے کے لیے تیار ہو جانا چاہیے

شیعیت نیوز: پاکستانی تشیع کیلئے پارلیمانی تاریخ کا سیاہ دن ، پی ڈی ایم کی امپورٹڈ حکومت نے جاتے جاتے قاتلان ِ امام حسینؑ اور دشمنانِ اہل بیت ؑ کو مقدس و محترم قرار دلوانے کا بل منظور کرلیا۔ دہشت گردوں کے روحانی باپ ملعون اعظم طارق کا تیار کردہ نام نہاد ناموس صحابہؓ واہلبیتؓ سینیٹ سے منظور کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق8 کروڑ ملت تشیع پاکستان کے خلاف اندرونی اور بیرونی سازشوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ملک وقوم پر مسلط پی ڈی ایم کی امپورٹڈ حکومت نے پہلے یکساں نصاب تعلیم کے نام پر ایک مخصوص مکتب کے نظریات پر مبنی نصاب نافذ کیا اور اب ناموس صحابہ کے نام پر گستاخانِ اہل بیت اور قاتلانِ اہل بیت کو شیلٹر دینے کے لیے ناموس صحابہ و اہل بیت بل منظور کر لیا گیا۔
یہ متنازعہ بل ناظم اعلیٰ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان سینیٹرڈاکٹر حافظ عبد الکریم نےسینیٹ میں پیش کیا، اس متنازعہ بل کو ملک کی تمام شدت پسنداور فرقہ پرست مذہبی جماعتوں کی حمایت حاصل تھی جبکہ سکیولر اور لبرل جماعتیں اس بل کے خدوخال اور نقصانات سے لاعلم رہے اور بل منظور ہونے کے بعد پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیریں رحمٰن نے کہا کہ ہم نے تو یہ بل دیکھا ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواب شاہ کے قریب کراچی سے راولپنڈی جانے والی ہزارہ ایکسپریس کو حادثہ، دررجنوں جاں بحق وزخمی
واضح رہے کہ کروڑوں ملت جعفریہ کے فرزندوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ یہ ملک محبان اہل بیت سنی اور شیعوں کا ملک نہیں بلکہ مخصوص تکفیری مائنڈ سیٹ رکھنے والوں کا ملک ہے، یہ متنازعہ ترین بل پاس کرنے والوں اور کرانے والوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ باشعور با ہمت غیرت مند فرزندان اہل بیت سنی اور شیعوں کی موجودگی میں وطن عزیز کو مسلکی ملک بنانے میں کامیاب ھو سکیں گے،
ملت جعفریہ پاکستان کو اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان میں اترنا ہوگا ملت جعفریہ کے فرزندوں کو اپنی جوانیاں تحفظ ناموس اہل بیت تحفظ فقہ جعفریہ کے لیے نچھاور کرنے کے لیے تیار ہو جانا چاہیے، ملت جعفریہ کی تمام قومی لیڈرشپ کو ہنگامی بنیادوں پر مل بیٹھ کے موجودہ صورتحال پر لائحہ عمل بنانا چاہیے آج ایک بار پھر ایسی تحریک چلانے کی ضرورت ہے جیسی تحریک جنرل ضیا ءکے دور میں چلائی گئی تھی جنرل ضیا ءنے تو اپنے نجس اہداف کا صرف اعلان کیا تھا کہ پوری ملت نے اسلام آباد کو اپنے حصار میں لے کر جنرل ضیاء کے اعلان کے آگے بند باندھ دیا تھا اور اس کے نجس ارادوں کو خاک میں ملا دیا تھا جبکہ آج تو انہی ضیائی ازم کے پیروکاروں نے اعلان سے آگے بڑھ کر عملی اقدام اٹھا لیے ہیں ہمیں ایک بار پھر اپنی اسی کربلائی تحریک کو دہراتے ہوئے بڑے قومی فیصلے کا اعلان کرنا چاھیے اور کوئی کرے یا نہ کرے کم ازکم ایم ڈبلیو ایم کو انیشیٹو لینا ہوگا۔