دنیا

قرآن کریم کی بارِ دیگر بے حرمتی پر عالم اسلام سراپا احتجاج، سویڈش سفیروں کی طلبی

شیعیت نیوز: بار دیگر سویڈن میں ہوئی قرآن کریم کی شان میں گستاخی سے ایک بار پھر عالم اسلام میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

سلوان مومیکا نامی ایک انتہا پسند سویڈش شہری کہ جس نے گزشتہ مہینے عید الاضحیٰ کے روز سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے سامنے قرآن پاک کی شان میں گستاخی کی تھی، اس نے ایک بار پھر سویڈش حکومت سے اجازت لینے کے بعد قرآن پاک کی اہانت کی۔ سویڈن کی اس مذموم حرکت کے خلاف عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

ایران و عراق کے وزرائے خارجہ نے ٹیلفونک گفتگو میں صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے مذکورہ اقدام کی سخت مذمت کی۔

اس گفتگو میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور عراقی کے وزیر خارجہ فؤاد حسین نے قرآن کریم کی توہین کو عقلانیت و آزادی کی توہین قرار دیا اور ساتھ ہی سویڈن حکومت کے گھناؤنے اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس بلانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط ارسال کر کے اُن سے قرآن پاک کی مسلسل بنیادوں پر ہو رہی بے حرمتی کی تکرار اور اس کے خطرناک نتائج کی روک تھام کے لئے لازمی اقدامات عمل میں لانے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : قرآن مجید کی توہین پر عراق کا ایک اور بڑا اقدام، سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کردیا

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کر کے انتہا پسندوں کو قرآن کریم کی گستاخی کی اجازت دینے پر سویڈش حکومت کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اس ملک کے ناظم الامور کو طلب کرے گا۔

سعودی وزارت خارجہ نے قرآن پاک کی بار دیگر توہین کو مسلمانوں کو اشتعال دلانے کی ایک منصوبہ بند سازش قرار دیا۔

اُدھر عراق نے سویڈن کے سفیر کو ملک سے نکال باہر کرنے کے ساتھ اسٹاک ہوم میں اپنے ناظم الامور کو واپس بلانے کے احکامات جاری کر دئے۔ ساتھ ہی کی وزارت مواصلات نے تمام سویڈش کمپنیوں کے ساتھ تعاون کو ممنوع قرار دے دیا۔

اس سے قبل عراقی جوانوں نے اسلام کی مقدس کتاب کی پے در پے اہانت پر سخت ردعمل دکھاتے ہوئے دارالحکومت بغداد میں واقع سویڈش سفارت خانے کو نذر آتش کر دیا تھا۔

حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے بھی اپنے محرمی خطاب میں سویڈش حکومت کی مذموم حرکت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تمام اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ سویڈن کے سفیروں کو اپنے ملک سے نکال باہر کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگر سویڈن اس قسم کے اقدامات سے بعض نہیں آتا تو پھر احتجاج کا دوسرا مرحلہ اُس کے ساتھ سفارتی تعلقات کو ختم کرنا ہوگا۔

سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی موساد فتنہ انگیزی کرنا چاہتی ہے اور ہم اس حوالے سے متنبہ کر رہے ہیں، عراق اور دوسری جگہوں پر ہم سب کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں سویڈن کے مذکورہ اقدام پر اپنی حکومت و عوام کی شدید تشویش کا اظہار کیا اور اس قسم کے اقدامات کو شیطانی قرار اور اُسے آزادی اظہار رائے کے خلاف گردانا۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ منصوبہ بند طریقے سے مسلمانوں کو اشتعال دلانے والے اقدامات کو اظہار رائے کے حق کی آڑ میں انجام نہیں دیا جا سکتا۔

ترکی کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے جاری کردہ بیان میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قرآن کریم کی اہانت کو دینی نفرت انگیزی کا نام دیا۔

ترک وزارت خارجہ نے سویڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ، یورپی سکیورٹی و تعاون تنظیم اور یورپی کونسل کے قوانین کے دائرے میں اپنے فرائض پر عمل کرے اور اسلام اور اربوں مسلمانوں کے خلاف اس قسم کے منفور جرائم کی روک تھام کے لئے مؤثر قدم اٹھائے۔

قطر کی وزارت خارجہ نے واقعے کے بعد سویڈن کے سفیر کو اپنے یہاں طلب کر لیا۔

مصر کی الازہر یونیورسٹی نے بھی سویڈش مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹرنی جنرل نے جمعرات کی شام اسلامی تعاون تنظیم کے اراکین سے ہوئی ایک ملاقات کے دوران عدم برداشت، انتہاپسندی، اور اسلاموفوبیا پر مبنی اقدامات کی مذمت کی اور عالمی اسلام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے بھی گزشتہ روز قرآن کریم کی بے حرمتی کو ناقابل قبول قرار دیا اور مذاہب، ان کی عبادتگاہوں اور مقدس کتابوں کے احترام پر زور دیا۔

قابل ذکر ہے کہ آج پورے ایران میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی مذمت میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button