عراق

عراق میں سکیورٹی عناصر کی موجودگی کا اعتراف خطرے کی علامت ہے، حزب الله بریگیڈ

شیعیت نیوز: عراق میں حزب الله بریگیڈ کے سکیورٹی آفس کے سربراہ ابو علی العسکری نے کہا ہے کہ صیہونی وزیراعظم بنیامین نتین یاہو کی جانب سے عراق میں اپنے ایک سکیورٹی عنصر کی گرفتاری کا اعتراف تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب الله بریگیڈ عراق میں صیہونی قیدیوں کے انجام کے بارے میں جاننے کی اضافی کوششیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : تل ابیب خطرناک سرحدی اقدامات سے باز رہے، لبنانی تنظیم حزب اللہ

حزب‌ الله بریگیڈ کے رہنماء نے کہا کہ ہم ایک ایسے ملک میں کہ جہاں صیہونیوں کے ساتھ تعلق ممنوع ہے، ان کرداروں کا پتا چلانے کی کوشش کریں گے جو اس جرائم پیشہ گروہ کے لئے عراق میں سہولت کاری کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ عبرانی میڈیا نے رپورٹ دی تھی کہ ’’الیزبتھ تسورکوف‘‘ نامی ایک صیہونی، عراقی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہو چکی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ ایک مسلح شیعہ گروپ نے ایک اسرائیلی روسی شہری خاتون کو عراق میں قید کر رکھا ہے۔ خاتون زندہ ہے اور اسرائیل عراق کو اس کی حفاظت کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنین میں دشمن اپنا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کرسکا، سید ہاشم صفی الدین

نتین یاہو کے دفتر نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مذکورہ شخص اپنی ریسرچ کے لئے امریکہ کی پرسٹن یونیورسٹی کی جانب سے عراق گیا تھا۔

نتین یاہو کے دفتر کے بیان کے مطابق، مذکورہ شخص روسی پاسپورٹ پر عراق میں داخل ہوئی۔

اس ساری صورت حال پر ابو علی العسکری کا کہنا ہے کہ عراقی حکومت کو انتہائی توجہ کے ساتھ نتین یاہو کے اس اعتراف کا جائزہ لینا چاہئے اور عراق میں تمام صیہونی نیٹ ورکس کو تلاش کرنا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button