دنیا

اسرائیل، نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ، لاییر لاپیڈ کا بیان ریکارڈ

شیعیت نیوز: غاصب اسرائیلی اپوزیشن رہنما لاییر لاپیڈ نے صہیونی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے خلاف جاری بدعنوانی کے مقدمے میں ان کے خلاف بیان دے دیا۔

فلسطینی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ پیر کی صبح مقبوضہ بیت المقدس کی مرکزی عدالت میں حاضر ہوکر صہیونی اپوزیشن لیڈر لاییر لاپیڈ نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف کرپشن کیس میں گواہی دے دی۔

عبرانی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی عدالت میں نیتن یاہو کے خلاف فراڈ اور امانت میں خیانت کا مقدمہ چل رہا ہے۔ لاپیڈ نے مذکورہ جرم کے ایک گواہ کے طور پر عدالت میں حاضر ہوکر نیتن یاہو کے خلاف اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔

نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دو دوستوں آرنون میلخان اور جیمز بیکر کو مالی فائدہ پہنچانے کے لئے بیرون ملک سفر کرنے والوں پر ٹیکس چھوٹ کے قانون میں توسیع کی درخواست کی تھی۔

لاپیڈ اس وقت صہیونی کابینہ میں وزارت خزانہ کے عہدے پر فائز تھے۔ انہوں نے نیتن یاہو کے دباؤ میں آکر مذکورہ قانون کو پاس کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطین، کیا صدر محمود عباس بھی یاسر عرفات جیسے انجام سے دوچار ہوں گے؟

دوسری جانب کل صہیونی مرکزی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کے الشیخ جراح محلے اور سلوان قصبے سے تعلق رکھنے والے 4 فلسطینیوں کو قید اور بھاری جرمانوں کی سزائیں سنائیں۔

وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کے وکیل محمد محمود نے بتایا کہ قابض صہیونی ریاست کی عدالت نے نوجوان بلال الجعبری کو 5 سال قید کی سزا سنائی اور 12000 شیکل جرمانہ کیا گیا۔ یہ رقم یہودی آباد کاروں کو ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے جب کہ تین ہزار شیکل الگ سے جرمانہ کیا گیا ہے۔

اسرائیلی عدالت سے نوجوان معتز السعو، کو 4 سال قید اور 12,000 شیکلز کا جرمانہ ’’آباد کاروں کے لیے معاوضہ‘‘ اور 2,000 شیکل کا ایک اور جرمانہ عائد کیا ہے۔

وکیل محمود نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی عدالت نے دو نوجوانوں نشات دوابشہ کو 32 ماہ اور قسام الاعور کو 26 ماہ قید کی سزا بھی سنائی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button