دنیا

تل ابیب میں واقع صہیونی فوج کی تنصیبات البیت میں زوردار دھماکہ

شیعیت نیوز: صہیونی چینل کے مطابق وزارت جنگ کی تنصیبات البیت میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے، ذرائع نے بھاری نقصان کا احتمال ظاہر کیا ہے۔

عبرانی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ چند ہی گھنٹے پہلے تل ابیب میں واقع صہیونی وزارت جنگ کی فوجی تنصیبات البیت میں زور دار دھماکہ ہوا ہے۔

واقعے کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں۔ صہیونی حکام بھی اس حوالے سے کوئی وضاحت کے لئے تیار نہیں ہیں۔

دراین اثناء صہیونی چینل کان نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دفاعی تنصیبات البیت سسٹم میں شدید نوعیت کا دھماکہ ہوا۔

دھماکے میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات نہیں ملی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

چینل کے مطابق واقعے کے بعد ایمبولینسوں کو بھی جائے حادثہ کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ یہ تنصیبات تل ابیب کے علاقے رمات ھشارون میں واقع ہیں۔

عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق البیت کمپنی صہیونی افواج کی اہم ترین ملٹری انڈسٹری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوکرینی کاخوفکا ڈیم کے بارے میں سلامتی کونسل کا اجلاس

دوسری جانب عبرانی ذرائع ابلاغ نے ایرانی ہائپر سونک میزائل کی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ کوئی بھی دفاعی سسٹم اس میزائل کو روک نہیں سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق صہیونی دفاعی مبصرین نے ایرانی ہائپر سونک میزائل کو غیر معمولی میزائل قرار دیتے ہوئے ایرانی کی دفاعی طاقت اور حملہ کرنے کی صلاحیت کا اعتراف کیا ہے۔

المیادین نیوز نے منگل کی شام کو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی کے ہاتھوں فتاح میزائل کی لانچنگ تقریب کے حوالے سے صہیونی مبصرین کا تجزیہ پیش کیا۔

چینل کے مطابق صہیونی مبصر نیر دفوری نے اس میزائل کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اصل پریشانی اس لمحے کے بارے میں ہے جب یہ میزائل زمین کے مدار میں حرکت کرے گا۔

اس میزائل کی رفتار کا اندازہ لگانے کے لئے یہ کافی ہے کہ ہم جھیل میں پانی کے اوپر پتھر مارتے ہیں تو پتھر انتہائی تیزی سے حرکت کرتا ہے۔ یہ میزائل اسی رفتار کے ساتھ فضا میں حرکت کرے گا جس کی وجہ سے اس کو مارگرانا مشکل ہوجائے گا۔

دراین اثناء عرب امور کے ماہر صہیونی تجزیہ کار اوہاد حامو نے صہیونی چینل 12 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران کے ساتھ جھڑپ ہوجائے تو ایرانی میزائل مختلف مقامات سے ہماری طرف برسنا شروع ہوں گے۔ اسرائیل کو اب پتہ چل گیا ہے کہ ایران کے ان دفاعی اقدامات کا مقصد اپنی دفاعی طاقت میں اضافہ کرنا ہے۔

انہوں نے فتاح کو فضا میں مارگرانے کے حوالے سے کہا کہ اس میزائل کو فضا میں تباہ کرنا نہایت سخت بلکہ ناممکن ہے کیونکہ تیز رفتاری اور دور سے کنڑول کرنے کی صلاحیت کے باعث یہ میزائل کسی بھی قسم کے دفاعی سسٹم کی رسائی سے باہر ہوگا۔

صہیونی اخبار معاریو نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ ہائپر سونک میزائل کا تجربہ کرکے ایران نے اسرائیل کو اپنا پیغام پہنچا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button