مقبوضہ فلسطین

فلسطینی عبادت گذاروں پر اسرائیلی حملے قابل مذمت ہیں، عکرمہ صبری

شیعیت نیوز: مسجد اقصیٰ کے سرکردہ مبلغ الشیخ عکرمہ صبری نے مسجد اقصیٰ اور وہاں مسلمانوں عبادت گذاروں کے خلاف اسرائیل کی مجرمانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

’’مسلمان عبادت گذاروں کے خلاف اسرائیل کے بار بار حملے دراصل مسجد اقصیٰ (قبلہ اول) کو یہودی رنگ میں رنگنے کے منصوبے کا حصہ ہے‘‘۔ انہوں نے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ ان منصوبوں کا مقابلہ کریں۔

حالیہ دنوں میں مسجد اقصیٰ میں القبلی جائے مصلی پر اسرائیلی پولیس کے پرتشدد چھاپوں میں درجنوں مسلمان عبادت گذار زخمی ہوئے جبکہ سینکڑوں کو اسرائیلی پولیس گرفتار کر کے گئی۔

مقبوضہ بیت المقدس سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی پولیس نے مسلمان عبادت گذاروں کو زد وکوب کیا۔ انہیں مسجد سے باہر نکالنے کے لیے اشک آور گیس کے شیل اور حواس باختہ کرنے دینے والے سٹن گرینڈ بڑی تعداد میں فائر کئے گئے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کے ساتھ گرم جنگ کے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں، سرگئی لاوروف

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے بتایا کہ اسرائیلی چھاپے کے بعد شروع ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم 12 فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔

ادھراسرائیلی پولیس نے 1948 میں اسرائیل کے زیر قبضہ جانے والے گرین لائن ایریاز میں متعدد فلسطینیوں کو زبردستی اغوا کر لیا ہے۔ یہ فلسطینی مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرے میں شریک تھے جس کا مقصد القدس کے مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔

قابض اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پولیس نے شفا عمرو، كفر مندا، عرّابة، دير حنا، كفر كنا اور الرينة کے علاقوں سے 12 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ‎

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی پولیس نے چھوٹے بچوں سمیت فلسطینی کو مختلف علاقوں سے گرفتار کیا۔ ایک فلسطینی دوشیزہ کو حیفا شہر سے اغوا کیا گیا جس کا جرم ان مظاہروں میں شرکت تھا جو الاقصی مسجد میں عبادت گذاروں کے کیے جانے والے اسرائیلی تشدد کی مذمت اور صہیونی مظالم کا نشانہ بننے والے نمازیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے نکالے گئے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button