دنیا

اسرائیل تنہائی کا شکار ہو رہا ہے، صیہونی داخلی سیکورٹی کا اعتراف

شیعیت نیوز: صیہونی حکومت کی داخلی سیکورٹی کے مطالعہ کے مرکز نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے اور ریاض کی دمشق کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوشش سمیت خطے کی حالیہ پیشرفت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں اسرائیل کی تنہائی کے بارے میں خبردار کیا۔

ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے بعد جس نے صیہونیوں کو سخت تشویش میں مبتلا کر دیا اور وہ خطے کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے منصوبے کی توسیع سے ایک اور قدم پیچھے ہٹ گئے۔

اس بار ریاض کی دمشق حکومت کے ساتھ تعلقات اور ایک دہائی کے بعد تعلقات بحال کرنے کی کوشش، غاصب صیہونی حکومت کے لیے ایک اور جھٹکا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ گرفتار ، کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے تیارہے، وائٹ ہاؤس

صیہونی داخلی سیکورٹی خطے میں ہونے والی نئی پیشرفت کو ’’عرب بہار‘‘ منصوبے کی ناکامی کے طور پر دیکھتے ہیں جسے امریکہ نے گزشتہ دہائی میں تیار کیا تھا اور جس کا پہلا ہدف شامی حکومت کا تختہ الٹنا تھا، پھر مزاحمت کے محور کو ختم کرنا تھا، اور آخر کار خطے میں صیہونی حکومت کی موجودگی کو مستحکم کرنا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ چونکہ عرب ممالک نے اس وقت شام کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کیا تھا لیکن اب وہ اپنے گزشتہ مؤقف سے پسپائی اختیار کر چکے ہیں اور وہ شام کے ساتھ تعلقات بحال کرنے اور سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اسی تناظر میں سعودی حکومت نے حال ہی میں شام کے صدر بشار اسد کو مئی میں ریاض میں منعقد ہونے والے عرب ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی ہے۔

بہت سے تجزیہ نگار اس قدم کو شام کی عرب لیگ میں واپسی اور خطے اور عرب ممالک کے درمیان شام کی پوزیشن کی بحالی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

دوسری جانب شام کی تعمیر نو کے لیے اربوں ڈالر کی امداد کا عرب معاہدہ ہے جس کی قیادت اردن کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button