ایران

ایران نے روس سے سخوئی لڑاکا طیاروں کی خریداری کو حتمی شکل دے دی ہے

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے اعلان کردیا ہے کہ ایران نے روس سے سخوئی لڑاکا طیاروں کی خریداری کو حتمی شکل دے دی ہے۔

ایران کے مستقل مشن نے اعلان کیا کہ 2015 میں شام کی حکومت، ایران، روس کی طرف سے دی گئی دعوت کی بنیاد پر شام میں دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے ایک انسداد دہشت گردی اتحاد قائم کیا گیا۔

اس معاملے پر مشن کا بیان اسی بات پر زور دیتا کہ اس دوطرفہ تعاون کا یوکرین کی جنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ یوکرین میں ایران اور روس کے درمیان قطعی طور پر کوئی فوجی تعاون نہیں ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ 1988 میں عراق کی مسلط کردہ جنگ کے خاتمے کے بعد ایران نے متعدد ممالک سے ایران کو لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا کہا تھا لیکن ان میں سے صرف روس نے اس تجویز کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو جنگی طیارے فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے بھی اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ سخوئی ایس یو 35 لڑاکا طیاروں کو تکنیکی طور پر ایرانی ہوابازی کے ماہرین نے منظور کیا تھا اور اسی وجہ سے اکتوبر 2020 میں ایران کے لیے خریداری کی حد ختم ہونے کے بعد، اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کے مطابق، ایران نے ان طیاروں کو خریدنے کے معاہدے کو حتمی شکل دی۔

یہ بھی پڑھیں : شام دشمن کے خلاف جنگ کی بنیاد اور مزاحمت کا محور ہے، سید حسن نصراللہ

دوسری جانب ایران کی عدلیہ کے نائب سربراہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے عدالتی سربراہی نشست کے سلسلے میں نئی دہلی پہنچ چکے ہیں جہاں انہوں نے ہندوستان کے چیف جسٹس سے ملاقات اور گفتگوکی۔

ایران کے عدلیہ کے نائب سربراہ محمد مصدق نے ہندوستان کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ سے ملاقات کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی شمولیت کو رکن ممالک کے درمیان تعاون کا ایک اچھا موقع قرار دیتے ہوئے ایران اور ہندوستان کے عدالتی نظام کے درمیان قانون کے نفاذ اور انسانی حقوق سمیت مختلف شعبوں میں ہماہنگی پر زور دیا۔

محمد مصدق نے کہا کہ دنیا بھر کے مظلوموں کی حمایت ایران کا اصولی مؤقف ہے اور دنیا کی دوسری بڑی آبادی کے مالک ہندوستان جیسے طاقتور ملک سے بھی ہماری توقع ہے کہ وہ اس سلسلے میں ایران کے ساتھ تعاون کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button