اہم ترین خبریںپاکستان

3 مارچ2013، کراچی کی تاریخ کا المناک ترین دن، جب عباس ٹاؤن کو شام اور بیروت بنادیا گیا

اس دہشتگرد کے سر کی قیمت 25 لاکھ مقرر کی گئی تھی، تاہم اس گرفتاری کے بعد عدالت نظام سے اسےسزا ملی یا نہیں اس حوالے سے کوئی اطلاعات 10سال بعد بھی پوشیدہ ہیں۔

شیعیت نیوز: کراچی کی تاریخ کاالمناک ترین دن سانحہ عباس ٹاون کو آج10برس مکمل ہو گئے ہیں، تاہم متاثرین اور اہلیان کراچی ابھی تک اس منظر کو نا بھلا سکے، ۳ مارچ ۲۰۱۳ قیامت کے دن سے کم نا تھا جب ملک دشمن کالعدم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے تکفیری دہشت گردوں نےبارود سے بھر ی کار کو عباس ٹاون کے رش بھرے علاقہ میں کھڑا کرکے دھماکہ خیز مواد سے اُڑا ڈالا تھا، بارود کے پھٹنے سے سینکڑوں شیعہ و سنی مسلمان شہید ہوئے جبکہ کئی بچے ،جوان، بزرگ و خواتین اپاہیج ہوگئیں، کئی خاندان برباد ہوگئے، لوگوں کے بنے بنائے آشیانہ سیکنڈوں میں مذہبی دہشتگردوں کے شدت پسند نظریات کی بھیٹ چڑھ گئے۔ہر طرف تباہی اور بربادی کے مناظر تھے، جائے وقوعہ پر موجود عمارتوں کی حالت شام اور لبنان کی بمباری سے متاثرہ علاقے کا منظر پیش کررہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام تحفظ حقوق تشیع کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، ملک اقرار حسین علوی

متاثرین سانحہ عباس ٹاون ابھی تک اس منظر کا نہیں بھول پائے ان کا کہنا ہے کہ اس سانحہ نے ہماری دنیا ہی اُجاڑ دی تھی، لیکن حق کے راستہ میں جان و مال قربان کرنے کا درس ہمیں کربلا والوں نے دیا ہے، لہذا یہ مشکلات برداشت کرکے شاید ہم امام کے قریب ہوجائیں، کچھ نے کہا کہ دھماکہ کرنے والے کہاں ہیں کوئی نہیں جانتا، لیکن اس سانحہ کے شہداٗ کی یاد ابھی بھی زندہ ہےدنیا ان شہداٗ کو یاد کرتی ہے ہر سال ان کی یاد میں اجلاس منعقد کیئے جاتے ہیںاور یقیناً یزیدیت کو مٹنا ہے اور حسینیت کو ہمیشہ زندہ رہنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سانحہ میں ملوث دہشتگردوں میں سے کچھ کو گرفتار کرلیا گیا تھا، کاؤنٹر ٹیرریزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے مطلوب تکفیری دہشتگرد محمد انور عرف مولوی عبداللہ کو ساتھیوں سمیت گرفتار کیا تھا،اس دہشتگرد کے سر کی قیمت 25 لاکھ مقرر کی گئی تھی، تاہم اس گرفتاری کے بعد عدالت نظام سے اسےسزا ملی یا نہیں اس حوالے سے کوئی اطلاعات 10سال بعد بھی پوشیدہ ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button