ایران

ایران کے خلاف کوئی بھی امریکی فوجی کارروائی اعلان جنگ تصور کی جائے گی، ایروانی

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے خبردار کیا کہ تہران امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کو اعلان جنگ سمجھے گا جس پر جوابی اقدام اٹھایا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق منگل کے روز اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن امیر سعید ایروانی نے خبردار کیا کہ تہران امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف کسی بھی فوجی کارروائی کو اعلان جنگ سمجھے گا جس پر جوابی اقدام اٹھایا جائے گا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے نیوز ویک کو بتایا کہ ایران کی نظر میں کسی بھی سطح پر فوجی آپشن کے استعمال کا مطلب امریکہ کا جنگ میں داخل ہونا ہے۔ فی الحال ایران ایسے امکان کو کمزور سمجھتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تہران نے یہ بھی کہا کہ اگر امریکہ غلط اندازہ لگاتا ہے اور جنگ شروع کرتا ہے تو واشنگٹن خطے اور دنیا کے لیے اس طرح کے تنازعہ کے نتائج کا ذمہ دار ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : یمن پر جارح سعودی اتحادیوں کے حملوں کا سلسلہ جاری

نیوز ویک نے ایرانی مشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسی صورت میں ایران اپنی سلامتی کو یقینی بنانے اور ملکی مفادات کا دفاع کرنے کے قابل ہو گا۔ مذکورہ رپورٹ کے مطابق واشنگٹن نے ابھی تک ایران پر حالیہ حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔

در ایں اثنا میڈیا کے مطابق پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم نے پریس رپورٹس دیکھی ہیں لیکن اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ کسی بھی امریکی فوجی دستوں نے ایران کے اندر حملہ یا آپریشن نہیں کیا ہے۔ ہم صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں لیکن ہمارے پاس فراہم کرنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ اتوار کے روز ایرانی وزارت دفاع نے اعلان کیا تھا کہ اصفہان میں اس کے ایک فوجی مرکز میں ڈرون حملہ کیا گیا تھا جسے ناکام بنادیا گیا۔ در ایں اثنا ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اس ’’بزدلانہ ڈرون حملے‘‘ کی مذمت کی۔ ایران نے یہ بھی کہا کہ وہ ’’پرامن جوہری پروگرام‘‘ پر اپنی پیش رفت کو نہیں روکے گا۔

الجزیرہ نے پیر کو ایک ایرانی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ ابتدائی اندازے اصفہان کے حالیہ حملے میں اسرائیل کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ ایرانی اہلکار کے مطابق جن ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا گیا تھا ممکن ہے کہ فوجی مرکز کے قریب ایران کے اندر سے ہی اڑائے گئے ہوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button