اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوجیوں نے 14 سالہ فلسطینی بچے عمرو لطفی خمور کو شہید کردیا

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوجیوں نے بیت اللحم میں ایک چودہ سالہ فلسطینی بچے عمرو لطفی خمور فلسطینی بچے کو شہید کردیا۔

فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے الدہیشہ کیمپ میں رہنے والے چودہ سالہ عمرو لطفی خمور کو شہید کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے اس فلسطینی بچے کو براہ راست گولی کا نشانہ بنایا۔ طبی ذرائع کے مطابق، گولی سر میں ماری گئی ہے۔

دوسری جانب اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے سوموار کی شام ایک بیان میں 14 سالہ عمرو خالد لطفی خمور کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہادت پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی۔

یہ بھی پڑھیں : خلیج فارس میں کسی بھی فوجی سرگرمی کے خلاف سابق قطری وزیر اعظم کا انتباہ

بیان میں حماس نے کہا ہے کہ بچے کا قتل ہمارے بچوں کے خلاف ایک نیا انسانی جرم ہے، جو قابض حکومت کے فلسطینیوں کے خلاف بڑھتے صیہونی جرائم کے سلسلےکی ایک نئی کڑی ہے۔

حماس نے فلسطینی بچوں کے خلاف جاری غاصبانہ جرائم پر دنیا کی خاموشی کی شدید مذمت کی۔

بیان میں حماس نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے وحشیانہ جرائم کا مقابلہ کرنے کے لیے جامع مزاحمت فلسطینی عوام کا انتخاب ہے۔

حماس کا کہنا تھا کہ ایک معصوم بچے کی شہادت سے اسرائیلی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ ہے مگر شہید کا خون رائے گاں نہیں جائے گا۔

حماس نے کہا ہے کہ ہمارے لوگ شہید اور تمام شہداء کے خون کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس راستے پر چلتے رہیں گے جس کے لیے وہ شہید ہوئے جب تک کہ گھروں اور مقدسات کو مکمل طور پر ان کےوارثوں کو واپس نہیں کر دیا جاتا۔

یاد رہے کہ سن دو ہزار بائیس میں صیہونیوں نے چونتیس فلسطینی بچوں کو بہیمانہ طریقے سے شہید کیا جو کہ گذشتہ پندرہ سال کا بدترین رکارڈ سمجھا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی فوجیوں نے گذشتہ رات سے الدہیشہ کیمپ پر حملہ شروع کیا تھا اور اس دوران متعدد فلسطینیوں کو زخمی اور گرفتار بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button