ایران دفاعی صنعت میں عراق کے ساتھ تجربات شیئر کرنے کیلئے تیار ہے، جنرل باقری

شیعیت نیوز: ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر نے کہا ہے کہ ہم انسداد دہشت گردی اور دفاعی صنعت سمیت مختلف شعبوں میں بہت زیادہ صلاحیتوں کا حامل ہیں جو اس تجربے اور علم کو عراقی فریق کے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں۔
یہ بات میجر جنرل باقری نے پیر کے روز عراق کے نئے وزیر دفاع ثابت محمد العباسی سے ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
فریقین نے اس بات چیت کے دوران دفاعی تعاون اور انسداد دہشت گردی پر تبادلہ خیال کیا۔
جنرل باقری نے انسداد دہشت گردی اور دفاعی صنعت سمیت مختلف شعبوں میں ایرانی مسلح افواج کی اعلیٰ صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج عراقی فریق کے ساتھ اس تجربے اور علم کو شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، عبوری طالبان
ثابت محمد العباسی نے کہا کہ عراقی حکومت اور عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ اور داعش کو تباہ کرنے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کریں گے اور وہ ایرانی عوام اور مسلح افواج کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جمہوریہ عراق کی مسلح افواج ایرانی مسلح افواج کے ساتھ ہر قسم کے فوجی تعاون کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب ایرانی وزیر دفاع بریگیڈئیر جنرل محمد رضا آشتیانی نے کہا ہے کہ ’’باور 373‘‘ دفاعی نظام بیلسٹک میزائلوں کا مقابلہ کرنے اور 305 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع کا مشن مسلح افواج کے لیے خطرات کا مقابلہ کرنے اور ملک کی سرحدوں بالخصوص فضائی سرحدوں کے دفاع میں ہتھیاروں اور آلات کی ضروریات فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت دفاع اور دفاعی صنعت میں ہمارے ماہرین ’’باور 373‘‘ نامی لانگ رینج سسٹم کی ایک قسم تیار کرنے میں کامیاب رہے، جو بیک وقت 6 اہداف کو نشانہ بنانے اور تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بہت سے ممالک باور 373 جیسا میزائل ڈیفنس سسٹم رکھنے کی خواہش ہے۔