اہم ترین خبریںپاکستان

متعصب پنجاب پولیس انتظامیہ نے عزائے نواسہ رسولؐ امام حسینؑ کے خلاف پھر کمر کس لی، پی ٹی آئی حکومت بھی تماشائی

یہ یاد رکھیں کہ پاکستان ایک اسلامی جمہوری ملک ہے تو یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ یہاں حضرت محمدؐ کے نواسے مولا امام حسینؑ کے نام پر نکالے جانے والے جلوسوں اور مجلسوں کو روکا نہ جائے

شیعیت نیوز: پنجاب کی متعصب پولیس انتظامیہ کی بار پھر نواسہ رسول ؐ امام حسینؑ کی عزاداری کے خلاف میدان میں اتر آئی ۔ چہلم امام حسینؑ کے موقع پر پیدل جلوس میں شریک ہونے والے عزاداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کے احکامات جاری۔ ڈی پی او لودھراں محمد کاشف اسلم کی جانب سے کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں کی ایماء پر تمام ڈی ایس پیز ، ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کو ہدایت نامہ جاری کردیا گیا۔چہلم امام حسینؑ کے موقع پر پیدل مارچ کرکے جلوسوں میں شریک ہونے والے عزاداروں کے خلاف ہر صورت کارروائی کے احکامات جاری کردیئے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ حقیقی آزادی کا شور مچانے والے عمران خان صاحب کی جماعت پاکستان تحریک انصاف جو اس وقت پنجاب پر حاکم ہے وہ بھی اس ظلم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔

واضح رہے کہ عاشورہ اور اربعین کے موقع پر عزاداروں کا پیدل جلوسوں میں شرکت کرنا کوئی نیا اقدام نہیں جسے پنجاب کی متعصب پولیس انتظامیہ نئی ایجاد قرار دے کر پابندی عائد کررہی ہےبلکہ قیام پاکستان سے آج تک مختلف شہروں اور دیہاتوں میں عزادار دور دراز علاقوں سے پیدل سفر کرکے مرکزی جلوس اور مجالس عزا میں شریک ہوتےچلے آرہے ہیں۔ لیکن افسوس ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک دشمن دہشت گردتنظیموں کی خوشنودی کی خاطر ذکر نواسہ رسولؐ کے خلاف کسی بھی ظالمانہ اقدام سے گریز نہیں کرتے ۔

حکمرانوں کو سنجیدگی کے ساتھ بابائے قوم کے نظریات اور اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہوگا تبھی ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹا جاسکتاہے،علامہ ساجد نقوی

افسوس اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے پاکستان میں تحفظ صرف ناچ گانوں کی محفلوں کو دیا جاتا ہے،یہاں دہشتگرد تنظیموں کو تحفظ دیا جاتا ہے۔یہاں پُرامن شہریوں کے قاتلوں کو تحفظ دیا جاتا ہے۔یہاں سیاسی جلسوں کو سیکورٹی فراہم کی جاتی ہے،یہاں سیاسی ریلیوں کو تحفظ دیا جاتا ہے۔یہاں اگر سیاسی و تکفیری جماعتیں ریلیاں نکالکر روڈ بند کر دیں تو کوئی پرچہ نہیں کاٹا جاتا نہ کوئی قانونی کاروائی کی جاتی ہے۔اس ملک کو تباہ کرنے والے چاہے سیاسی ہوں یا غیر سیاسی سب کو تحفظ دیا جاتا ہے۔

یہ یاد رکھیں کہ پاکستان ایک اسلامی جمہوری ملک ہے تو یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ یہاں حضرت محمدؐ کے نواسے مولا امام حسینؑ کے نام پر نکالے جانے والے جلوسوں اور مجلسوں کو روکا نہ جائے۔ان پرگرامز کو منعقد کرنے والوں کو کیوں نہ گرفتار کیا جائے کیوں نہ ان پر پرچے کیئے جائیں۔اگر اسلامی ملک میں یہ سب نہیں ہوگا تو کہاں ہوگا؟؟؟اپنے آقاؤں کو کون خوش کرے گا؟؟؟تو اس ملک کی فاتحہ پڑھ لیں اور ساتھ ہی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح صاحب کی اس تقریر کو دفن کر دیں کہ یہ ملک آزاد ہے. یہاں ہر مسلک کو اس کی عبادات انجام دینے کا پورا حق ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button