مشرق وسطی

عراق میں استحکام خطے اور عرب دنیا کا فوری مطالبہ ہے، متحدہ عرب امارات

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات کے صدر کے سفارتی مشیر انور قرقاش نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں استحکام عرب اور بین الاقوامی مطالبہ ہے۔

انہوں نے تمام فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے اور بات چیت کی طرف لوٹنے کی دعوت دی۔

انور قرقاش نے اپنے ٹویٹر پر لکھا کہ برادر ملک عراق میں استحکام ایک فوری عرب اور علاقائی مطالبہ ہے۔ اس نازک موڑ پر عراقیوں کے درمیان بحران سے نکلنے کے لیے پرامن، تحمل اور تعمیری بات چیت کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہے۔ تصادم اور تشدد عراق اور خطے کے مفاد میں نہیں ہے۔

گذشتہ روز الصدر تحریک کے سربراہ سید مقتدیٰ الصدر کے سیاست سے کنارہ کشی کے اعلان کے بعد الصدر کے حامی گرین زون کی سڑکوں اور گلیوں میں پھیل گئے، اس کے علاوہ وہ عراق کی سرکاری املاک اور عمارتوں میں بھی گھس گئے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحاد نے یمن کی بجلی کی تنصیبات کو 24 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا، وزیر محمد البخیتی

بغداد میں الصدر تحریک کے حامیوں کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے تسلسل اور تحریک الصدر کے عسکری ونگ "سرایا السلام” کی جانب سے جھڑپیں شروع کرنے کے بعد گرین زون میں راکٹ حملے اور فائرنگ شروع ہوگئی۔

عراق میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے الصدر تحریک نے سیاسی اختلافات کی وجہ سے اپنے حامیوں کو احتجاج کی کال دی، جس کے بعد ان افراد نے آج اپنے سربراہ کی تقریر سے پہلے تک پارلیمنٹ پر قبضہ کرکے سیاسی عمل معطل اور نئی حکومت کی تشکیل کا عمل موخر کر دیا تھا۔

الصدر تحریک کے سربراہ سید مقتدیٰ الصدر نے نجف اشرف میں اپنی رہائش گاہ پر ایک مختصر پریس کانفرنس کرتے ہوئے عراق میں کل اور آج ہونے والی بدامنی اور خونریز جھڑپوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے حامیوں سے کہا کہ اگر آپ 60 منٹ کے اندر اندر پارلیمنٹ اور گرین زون سے نہ نکلے تو میں الصدر تحریک سے باہر نکل جاؤں گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button