چین جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے دفاع پر قائم رہے گا، ترجمان ژاؤ لیجیان

شیعیت نیوز: چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے پیر کے روز اعلان کیا کہ بیجنگ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کی حالیہ جائزہ کانفرنس کے نتائج سے مایوس ہونے کے باوجود NPT کا دفاع جاری رکھے گا۔
چین کے سی سی ٹی وی نیوز چینل سے آئی آر این اے کے مطابق، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے اپنی معمول کی پریس کانفرنس میں اور دسویں این پی ٹی جائزہ کانفرنس میں چین کے موقف کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں اس بات کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں شدید افسوس ہے کہ جائزہ کانفرنس کسی اتفاق رائے تک نہیں پہنچ سکی لیکن ایک بار پھر ثابت ہوا کہ اس معاہدے کا طریقہ کار خلا میں کام نہیں کرتا۔ اگرچہ این پی ٹی جائزہ کانفرنس کی حتمی دستاویز پر کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا، لیکن یہ ناکامی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شام کے مستقل نمائندے نے شام سےدہشت گرد گروہوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ اس کانفرنس کے دوران تمام فریقین کے خیالات، نقطہ نظر اور مطالبات کو اٹھایا گیا جو کہ موجودہ بین الاقوامی حالات میں تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے اور اس بات پر بات چیت کی گئی کہ بین الاقوامی جوہری عدم استحکام کے ساتھ کس طرح تعامل کیا جائے۔
ژاؤ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ چین اب بھی این پی ٹی معاہدے کے پرامن ترقی اور سلامتی کے اہداف کے میدان میں اپنے راستے پر گامزن ہے، ژاؤ نے مزید کہا: چین اس معاہدے کے فریم ورک، عالمی تزویراتی توازن اور جوہری ہتھیاروں کے پرامن استعمال کی حمایت کے اندر ہر وعدے کی وفاداری سے پابندی کرے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: چین اس معاہدے کے دیگر دستخط کنندگان کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر NPT کی اتھارٹی اور ساکھ کو مستحکم کرتا رہے گا، اس ہنگامہ خیز دنیا کو مزید اعتماد دلائے گا اور عالمی امن میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
10ویں این پی ٹی جائزہ کانفرنس پہلی سے 26 جون تک نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوئی، لیکن ارکان اس کی حتمی دستاویز پر اتفاق رائے تک نہیں پہنچ سکے۔
این پی ٹی معاہدے پر کسی بھی اتفاق رائے کے لیے تمام 191 رکن ممالک کے اتفاق رائے کی ضرورت ہوتی ہے، اور بہت سے ممالک اس کی حتمی دستاویز کے پچھلے مسودے میں ’’مسائل کے سیٹ‘‘ کی اصطلاح سے متفق نہیں تھے۔