ایران

اسلامی مزاحمت خطے سے باہر کا معاملہ بن چکی ہے، ایرانی حکومتی ترجمان

شیعیت نیوز: ایرانی حکومتی ترجمان نے اسلامی مزاحمت خطے سے باہر کا معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت نے عالم اسلام اور خطے کو ایک نئی پہچان دینے کے ساتھ ساتھ آزادی پسند قوموں کو بہت سی فتوحات دی ہیں۔

یہ بات علی بہادری جہرمی نے اتوار کے روز اپنے انسٹاگرام پیج پر اسلامی مزاحمت کے دن کی مناسبت سے کہی۔

انہوں نے کہا کہ آج اسلامی مزاحمت کا دن ہے۔ برسوں پہلے لبنانی حزب اللہ 33 روزہ جنگ میں صیہونی حکومت کو شکست دی اور آج غزہ میں 3 روزہ مزاحمت کے نتیجے میں جنگ بندی ہوئی۔

ایرانی حکومتی ترجمان نے اسلامی مزاحمت خطے سے باہر ایک معاملہ بن چکی ہے جو اسلامی مزاحمت نہ صرف ناقابل تردید ہے بلکہ جس کے پاس ایک بڑھتے ہوئی طاقت ہے۔

علی بہادری جہرمی نے کہا کہ ان دنوں یمن اسلامی مزاحمت نے عراق، افغانستان، شام ، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں مزاحمت کی سرحدوں کو اس حد تک پھیلا دیا ہے کہ عالمی استکبار آسانی سے اپنی طاقت اور استعمار کو وسعت نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمت نے عالم اسلام اور خطے کو ایک نئے تشخص دینے کے علاوہ آزادی پسند اقوام کو بہت سی فتوحات دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مزاحمت کا ایک حصہ ناجائز صہیونی ریاست تباہ کرنے کی طاقت رکھتا ہے، باقر قالیباف

دوسری جانب وزارت خارجہ کے سیاسی نائب نے فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شیر خوار قتل صیہونی حکومت کا اصول بن چکا ہے اور یہ مستقبل کے بارے میں صیہونیوں کے اسٹریٹجک خوف کو ظاہر کرتا ہے۔

باقری نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ شیر خوار قتل کی ہر انسانی معیار کی مذمت کی ہے کہا کہ صہیونیوں نے اچھی طرح سمجھ لیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں قابضین کے خلاف سٹریٹیجک خطرہ ابھرتی ہوئی نسلوں پر مرکوز ہے۔

وزارت خارجہ کے سیاسی نائب نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین کی کوئی میعاد نہیں ہے اور فلسطین ہمیشہ عالم اسلام کی اولین ترجیح ہے، انہوں نے کہا کہ اسلامی حکومتوں کو مختلف میدانوں میں فلسطینی قوم کی پہلے سے زیادہ حمایت کرنی چاہیے۔

اس ملاقات میں قطر کے نائب وزیر خارجہ نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان مشترکات کا حوالہ دیتے ہوئے قطر اور ایران کی حکومت کے درمیان تمام جہتوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات پر تاکید کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button