ایران

ایران کا امریکہ سے افغان منجمد اثاثوں کی رہائی کا مطالبہ

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں تعینات ایرانی مشن کی نائب سربراہ اور سفیر نے حالیہ مہلک زلزلے پر افغان عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کی جانب سے افغان منجمد اثاثوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بات زہرا ارشادی نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے افغانستان میں آنے والے مہلک زلزلے جس میں 1500 سے زائد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں، پر افغانستان کے عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس انسانی تباہی کے سامنے فوری کارروائی کریں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جس نے بین الاقوامی قوانین اور انساندوستانہ اصولوں کے خلاف افغان اثاثوں کو ضبط اور منجمد کیا ہے، امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان منجمد اثاثوں رہا کریں۔

یہ بھی پڑھیں : ترکی سے توقع ہے کہ وہ صیہونیوں کے تفرقہ انگیز دعووں پر خاموش نہ رہے، خطیب زادہ

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے افغانستان کے حالیہ زلزلے کے متاثرین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ان سخت لمحوں میں افغان عوام کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔

یہ بات مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے افغانستان کے شہر خوست میں حالیہ مہلک زلزلے کے متاثرین کے پسماندگان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اب امدادی سامان پر مشتمل 2 ایرانی طیاروں کو زلزلے کے متاثرہ علاقوں میں بھیج دیا گیا ہے۔

انہوں نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال اور اس ملک میں جامع حکومت کی تشکیل کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں ایک جامع حکومت کے قیام کی اشد ضرورت ہے۔

تخت روانچی نے کہا کہ ایران کروڑوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے جبکہ گزشتہ 40 سالوں میں اس کو کوئی بین الاقوامی امداد حاصل نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے منجمد اثاثے افغان عوام سے متعلق ہیں اور ان کی رہائی، جو کہ افغانستان کی معیشت کی مدد کے لیے ضروری ہے، کو سیاسی طور پر مشروط نہیں کیا جانا چاہیے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ سلامتی کونسل کی پابندیوں سے انسانی اور اقتصادی تعاون کو متاثر نہیں ہونا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button