لبنان

لبنان کے صدر میشل کا صیہونی فوج کو حملے کے سنگین نتائج کا انتباہ

شیعیت نیوز: لبنان کے صدر میشل عون نے ملک پر صیہونی فوج کے کسی بھی حملے کے سنگین نتائج کی بابت سخت انتباہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کو پتہ ہے لبنان پر کسی بھی طرح کے حملے کی اسے بھاری جانی و مالی قیمت چکانی پڑے گی۔

المیادین ٹی وی چینل کے مطابق، میشل عون نے ایک خطاب میں لبنان کے تیل، گیس اور آبی ذخائر پر صیہونیوں کی للچائي نظروں کی بابت خبردار کرتے ہوئے واضح کیا کہ بیروت تیل اور گیس کے اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

میشل عون نے صیہونی حکومت کے ساتھ سمندری حدود کے تعین کے لئے معاہدے ہونے کے بارے میں کہا کہ مذاکرات کے نتائج طرفین کے لئے رضایت بخش ہونا چاہیئے حالانکہ اسرائیل ہمیشہ بین الاقوامی قراردادوں بالخصوص قرارداد 1701 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

لبنان کے صدر نے پارلمانی انتخابات کے بارے میں کہا کہ سکورٹی فورسز نے صاف شفاف اور سلامتی کے ماحول میں انتخابات کے انعقاد کی سبھی ضروری تیاری کر لی ہے تاکہ کسی طرح کی مشکل پیش نہ آئے۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان میں پارلیمانی انتخابات کا آخری مرحلہ اختتام پذیر، ٹوٹل ٹرن آؤٹ 41 فیصد رہا، بسام مولوی

دوسری جانب لبنان کے مسلمان علماء کے اجتماع نے لبنان اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنے ہفتہ وار اجلاس کے آخری بیان میں افغانستان کے دارالحکومت کابل کی صابر ایوب مسجد میں جمعہ کی سہ پہر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔

لبنان کے مسلمان علماء نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کا دوبارہ ہونا ملک سے امریکیوں کے انخلاء کے آغاز سے ہی ہمارے اس نظریے کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ افغانستان میں داعش اور اس کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فعال کرکے لبنانی عوام سے انتقام لیں گے۔

بیان میں صہیونی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے الجزیرہ کے فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے پر صہیونی حملے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔ ان کے گھر کی تباہی اور فلسطینی پرچم اٹھانے کی مذمت کی گئی ہے۔ یروشلم کے شہریوں سے۔

لبنانی مسلم علماء نے ایک غیرجانبدار ادارے کی طرف سے تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کی اور صہیونیوں کی موجودگی کی مخالفت کرنے کے لیے فلسطینیوں کے متحد موقف کی حمایت کی، جو اس وحشیانہ جرم میں واحد مدعا ہیں۔

لبنان کے مسلمان علماء کے اجتماع نے جنین کے بہادر شہریوں کو بھی سلام پیش کیا جنہوں نے صہیونی دشمن کی کیمپ کو تباہ کرنے کی کوشش کا مقابلہ کیا اور تمام فلسطینی قوموں اور گروہوں سے مطالبہ کیا کہ اگر دشمن اپنی جارحیت جاری رکھنے پر اصرار کرے تو اس کا جواب آگ سے دیں۔

اس بیان میں لبنان کے آئندہ پارلیمانی انتخابات کا بھی حوالہ دیا گیا ہے اور اس ملک کے شہریوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ انتخابات میں اپنی پرجوش شرکت سے لبنانی عوام کے درمیان مزاحمت کی پوزیشن کو ظاہر کریں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button