عراق

عراق میں امریکی فوجی چھاؤنی میں پھر خطرے کا سائرن بج اُٹھے

شیعیت نیوز: بغداد میں دہشت گرد امریکی فوجی چھاؤنی میں ایک بار پھر خطرے کا سائرن بجا ہے۔

صابرین نیوز چینل کے مطابق، بغداد میں امریکی سفارت خانے میں واقع التوحید الثالثہ فوجی چھاؤنی میں خطرے کا سائرن بجنے لگا، حالانکہ دوسرے میڈیا ذرائع نے امریکی سفارت خانے کے اندر ہوئے اس واقعے کی خبر کو شائع نہیں کیا۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ سائرن، اس سفارت خانے کے کارکنوں کو ممکنہ میزائل یا راکٹ حملے سے نمٹنے کی مشق کے لئے بجایا گیا ہوگا تاکہ ممکنہ نقصان کو کم کیا جا سکے۔

حالیہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران بغداد میں امریکی سفارت خانے اور عراق میں امریکہ کی دوسری فوجی چھاونیوں میں بار بار خطرے کا سائرن بجا ہے لیکن ابھی تک امریکی عہدیداروں کی طرف سے اس اقدام کے بارے میں کوئی دلیل میڈیا میں نہیں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ لبنانی عوام کو بھوکا رکھنا چاہتا ہے، حزب اللہ سکریٹری جنرل

دوسری جانب عراق کی شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن جبار المعموری نے حال ہی میں عراق میں امریکہ کی جانب سے دہشت گردوں کی جاری حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق میں سیکورٹی کی صورت حال بگاڑنے اور عراق میں سیاسی مسائل میں مداخلت کے لئے امریکی کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔

واضح رہے کہ عراق میں امریکہ کی حمایت سے دہشت گردوں نے سنہ 2014 میں اس ملک کے مختلف علاقوں پر حملہ کر کے ان علاقووں پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد اس ملک میں عوام کا بہیمانہ قتل عام بھی کیا گیا، تاہم عراق میں داعش دہشت گرد گروہ کو شکست دے کر سنہ 2017 میں داعش دہشت گرد گروہ کے مقابلے میں کامیابی کا اعلان کیا گیا۔ البتہ اس دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر عراق کے مختلف علاقوں منجملہ دیالہ، کرکوک، نینوا، صلاح الدین، الانبار اور بغداد میں روپوش ہیں جو کبھی بھی دہشت گردانہ حملہ کر کے عراقیوں میں خوف و ہراس پیدا کرنے اور اس ملک میں دہشت کا ماحول بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button