اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤن، بیت المقدس سے 38 فلسطینی روزہ داروں کو گرفتار کر لیا

شیعیت نیوز: مقبوضہ بیت المقدس میں قائم وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی جانب سے شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز سے لے کر اب تک قابض اسرائیلی فوج نے القدس سے 38 فلسطینی روزہ داروں کو گرفتار کیا ہے۔
آج ایک بیان میں انفارمیشن مرکز نے بتایاکہ کل قابض اسرائیلی فوج نے 4 فلسطینیوں کو اس وقت گرفتار کیا، جب وہ القدس کے علاقے باب العمود میں تھے۔
وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کے وکیل فراس الجبرینی نے وضاحت کی کہ بدھ کی شام باب العمود کے علاقے سے حراست میں لیے گئے فلسطینی روزہ داروں میں حمزہ عالیان، احمد عواد، محمد عمیرہ اور محمد ابو میالہ شامل ہیں۔
الجبرینی نے متنبہ کیا کہ نوجوان احمد عواد کو پولیس کے شہری لباس میں ملبوس خفیہ یونٹ نے انٹیلی جنس سروسز کے ساتھ مل کر گرفتار کیا اور گرفتاری کے دوران انہیں بری طرح مارا پیٹا۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کوتسلیم کرنے والے مسلم ممالک کے حکمران توبہ کریں، فادر مانوئل مسلم
الجبرینی کے مطابق پولیس فورسز نے نوجوانوں کو باب العمود کے داخلی دروازے پر کنٹرول روم کے اندر سے حراست میں لیا۔ ان کے شناختی کارڈ ضبط کیے اور دھمکی دی کہ اگر وہ پولیس افسران اور اہلکاروں کی تصویریں کھینچیں گے تو نوجوانوں کو گرفتار کر لیں گے۔
وادی حلوہ انفارمیشن نے کہا کہ قابض فورسز کی گرفتاریاں، ماہ رمضان کے آغاز سے گذشتہ ہفتے کے روز باب العمود کے علاقے، الساھرہ، نابلس اسٹریٹ، المصرارہ اور ملحقہ علاقوں میں مرکوز تھیں۔
دوسری جانب ایک ویڈیو ٹیپ میں قابض اسرائیلی پولیس کے ارکان کی جانب سے طیبہ شہر (1948 میں وسطی مقبوضہ فلسطین) کے ایک کم عمرن لڑکے پر حملہ دکھایا گیا۔ اسرائیلی پولیس کے وحشیانہ تشدد سے فلسطینی بچہ شدید زخمی ہوگیا۔
عرب 48 ویب سائٹ جو 48 سال کے فلسطینیوں کی خبروں پر نظر رکھتی ہے کی طرف سے نشر کی گئی اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ آٹھ اسرائیلی پولیس اہلکاروں نے فلسطینی بچے ریاض زیاد اقعیق کو شدید مارا پیٹا۔ انہوں نے "اسے زمین پر پٹخ دیا اور مارا اس کے سر پر چوٹیں لگائیں۔
ویب سائٹ نے بتایا کہ اعقیق نامی لڑکے پر حملے کے بعد قابض پولیس اسےپوچھ کچھ کے بہانے "طیبہ” تھانے لے گئی اور پھر اسے پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا۔