دنیا

ضمانت کا مطالبہ ممکنہ معاہدے کو ناکامی کا خطرہ لاحق کر رہا ہے، یورپی مثلث کا دعویٰ

شیعیت نیوز: ویانا میں ایران و 1+4 ممالک کے مذاکرات کے آٹھویں دور میں آنے والے حالیہ وقفے کے حوالے سے آج 3 یورپی مثلث برطانیہ، فرانس و جرمنی نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ ایران کے ساتھ نیا معاہدہ کرنے کو تیار ہیں۔

یورپی مثلث نے اپنے بیان میں اس وقفے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ انتہائی مایوسانہ بات ہے کہ یورپی یونین کا رابطہ کار ویانا مذاکرات میں وقفہ دینے پر مجبور ہو گیا ہے جبکہ ایک جامع و منصفانہ معاہدہ، اپنے انجام کو پہنچنے کے لئے میز پر موجود ہے اور یہی وجہ ہے کہ تینوں یورپی ممالک کے مذاکرات کار گزشتہ ہفتے ویانا سے واپس گئے تھے درحالیکہ اس وقت ان کی محنتیں رنگ لانے والی تھیں!

یہ بھی پڑھیں : شیعہ رہنما سلمان حیدر کا قتل، مجلس وحدت مسلمین کا قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ

برطانیہ، فرانس و جرمنی کے نمائندوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ ایران و امریکہ نے مسائل کا آخری حل ڈھونڈنے کے لئے سخت محنت کی ہے اور اسی وجہ سے ہم یہ معاہدہ دستخط کرنے کو تیار ہوئے ہیں۔

یورپی مثلث نے ایرانی جوہری بحران کی اصلی وجہ؛ یکطرفہ امریکی دستبرداری و غیرقانونی پابندیوں اور اپنے عہدوپیمان پر عدم عملدرآمد کی جانب اشارہ کئے بغیر کہا کہ کسی فریق کو مذاکرات سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ضمانت کا مطالبہ نہیں کرنا چاہئے!

اپنے بیان کے آخر میں یورپی مثلث نے تضاد پر مبنی دعوی کرتے ہوئے کہا کہ (معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار نہ ہونے کی ضمانت کا) یہ مسئلہ نہ صرف (ممکنہ) معاہدے کو ناکامی کا خطرہ لاحق کر رہا ہے بلکہ ایرانی عوام کو پابندیوں کے خاتمے اور عالمی برادری کو ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق اطمینان کے حصول سے بھی محروم کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button