ایران

ایران کی شام کے خلاف بے بنیاد الزامات کو دہرانے پر سلامتی کونسل کے ماہانہ اجلاسوں پر تنقید

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ماہانہ اجلاس کے انعقاد اور اس کی حکومت کے خلاف بے بنیاد الزامات کو دہرانے پر تنقید کی۔

یہ بات مجید تخت روانچی نے جمعرات کے روز شام کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران اپنے بیان میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کے معاہدے پر عمل درآمد اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کے استحصال کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ معاہدے اور مذکورہ تنظیم کی اہلیت اور ساکھ پر بڑے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تخت روانچی نے کیمیائی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے بغیر کسی امتیاز کے مکمل اور موثر نفاذ کے ساتھ ساتھ تنظیم کی اہلیت اور صلاحیت کے تحفظ پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ، فریقین کے مابین ایک مضبوط اور قابل دفاع سمجھوتہ نہیں چاہتا، علی شمخانی

انہوں نے شام کی طرف سے اپنی ذمہ داریوں کے نفاذ کا حوالہ دیا اور کہا کہ شام نے معاہدے کے مطابق اپنی ذمہ داریوں پر عمل کیا ہے اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کے ساتھ تعاون جاری رکھا ہوا ہے اور اس نے جنوری میں اپنے علاقوں میں کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے کے بارے میں17 جنوری 2022 کو اپنی 98ویں رپورٹ پیش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزید برآں، شام نے کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کے تکنیکی سیکرٹریٹ کو باقاعدہ طور پر کیمیائی ہتھیاروں اور اقوام متحدہ کی تنظیم کے سیکرٹریٹ کو کچھ دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے کیمیائی ہتھیار رکھنے اور استعمال کرنے کے بارے میں معلومات جمع کرائی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے اپنے خلاف جارحیت کے دوران سابق عراقی صدر صدام کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے منظم استعمال کے تباہ کن اور ہولناک نتائج کو دیکھتے ہوئے، کسی بھی جگہ، کسی بھی حالت میں کہیں بھی کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی مخالفت کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات زور دیا کہ عالمی سطح پر تمام کیمیائی ہتھیاروں کی مکمل تباہی، نیز ان کی پیداوار کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کا نفاذ، اس بات کی ضمانت دے سکتا ہے کہ کیمیائی ہتھیار دوبارہ کبھی استعمال نہیں ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button