لبنان

اسرائیلی سفیر گلعاد اردان کی جانب سے حزب اللہ پر الزامات کی بوچھاڑ

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گلعاد اردان کا لبنان میں حزب اللہ کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان (حزب اللہ) کی بڑھتی ہوئی طاقت اسرائیل کو کسی جنگی ردعمل پر سوچنے پر مجبور کرسکتی ہے۔

فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گلعاد اردان نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی سرحد کے قریب لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں ’’تل ابیب‘‘ کے ساتھ کسی نئے فوجی تنازع کا باعث بن سکتی ہیں۔

روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق، لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کے امن دستے یونیفل کے نئے سربراہ ارولدو لازارو ساینز سے ملاقات میں گلعاد اردان کا کہنا تھا کہ ممکن ہے، حزب اللہ کے اقدامات اور فیصلے مستقبل میں کسی نئے فوجی تنازع اور تل ابیب کی جانب سے لبنان کیلئے تلخ جواب کا سبب بنیں۔

یہ بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستانی شیعہ مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے

اس ملاقات میں گلعاد اردان کا کہنا تھا کہ میں امید کرتا ہوں، یونیفل فورسز اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر مکمل عمل درآمد اور حزب اللہ کو اپنے مقاصد کے حصول سے روکنے کی کوشش کریں گی۔”

اقوام متحدہ میں تل ابیب کے نمائندے کی جانب سے یہ دعوے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جبکہ 2006ء میں جاری ہونے والی قرارداد 1701 میں لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ قرارداد اسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ کی فتح کے بعد جاری کی گئی تھی۔ اس حملے میں صیہونیوں نے لبنان کی سرزمین کے کچھ حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ’’ساینز‘‘ کے ساتھ’’اردان‘‘کی ملاقات یونیفل فورسز کی قیادت سونپے جانے کے چند دن بعد ہی ہوئی ہے۔

حال ہی میں، یونیفل افواج کے کمانڈر Stefano del Coleکے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد، اسپین کے جنرل ولدو لازارو ساینز کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے حکم سے لبنان میں امن فوج کا کمانڈر انچیف مقرر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button