عراق

امریکہ سے ہمارے تعلقات، ایران کے خلاف نہیں، عراقی مشیر قومی سیکورٹی

شیعیت نیوز: عراق کی قومی سیکورٹی کے مشیر کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات، ایران کے خلاف نہیں ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی قومی سیکورٹی کے مشیر قاسم الاعرجی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران، امریکہ اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات، عراق کے قومی مفاد کی بنیاد پر ہے، کہا کہ بغداد کے تعلقات ان ممالک میں سے ہر ایک کے ساتھ کسی دوسرے کے خلاف نہیں ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کرکے امریکہ اور ایران کے ساتھ عراق کے تعلقات کی تفصیلات بیان کی۔

انہوں نے لکھا کہ امریکہ اور عالمی اتحاد کے ساتھ ہمارے تعلقات، ایران کے خلاف نہيں ہیں، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات بھی امریکہ اور عالمی اتحاد کے خلاف نہیں ہیں، سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات، ایران کے خلاف نہیں ہیں، عراق اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر عمل کرتا ہے۔

عراق کے قومی سیکورٹی کے مشیر کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے کہ مسلح گروہ عراق کو ایران یا کسی دوسرے ممالک کے خلاف ایک چھاؤنی کے طور پر استعمال کریں، ہم ہر اس غیر ملکی کا خیر مقدم کرتے ہیں جو عراق کے اقتدار اعلی اور ملکی قوانین کا احترام کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہم حشد الشعبی کے حق میں کسی کوتاہی کے خلاف تنبیہ کرتے ہیں، سید عمار حکیم

دوسری جانب عراقی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ وہ تہران – ریاض کے درمیان تعلقات بحال کرنے کے لئے اس ملک سے اپنے بھرپور روابط کا استعمال کریں گے ۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیرخارجہ فواد حسین نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ تہران و ریاض کے درمیان مفاہمت پیدا کرنے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کی تمام صلاحیتوں سے استفادہ کریں۔

عراقی وزیرخارجہ نے سعودی عرب کے وزیرخارجہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونی رابطے میں عراق کی میزبانی میں ایران و سعودی عرب کے درمیان پانچویں دور کے مذاکرات میں تاخیرکی وجوہات کے بارے میں بات چیت کی۔

عراقی وزیرخارجہ فواد حسین نے اس ٹیلی فونی رابطے میں تاکید کے ساتھ کہا کہ عراقی حکومت پوری سنجیدگی سے کوشش کرے گی اور تہران اور ریاض کے درمیان مفاہمت کا مناسب موقع پیدا کرنے کے لئے سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کی تمام صلاحتیوں سے استفادہ کرے گی۔

عراقی و سعودی وزرائے خارجہ نے باہمی تعلقات اور بین الاقوامی اداروں میں دونوں ملکوں کے امیدواروں کی حمایت کے سلسلے میں مشترکہ تعاون و یکجہتی کے سلسلے میں بھی گفتگو کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button