اہم ترین خبریںدنیا

افغانستان، شیعہ برادری پھر دہشت گردوں کے نشانے پر، منی بس بم دھماکے میں 7 افراد شہید

شیعیت نیوز: افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں اقلیتی برادری ہزارہ کے اکثریتی علاقے میں منی بس میں بم دھماکے سے 4 خواتین سمیت 7 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق صوبائی حکام نے بتایا کہ بم منی بس کے فیول ٹینک سے جوڑ دیا گیا تھا اور دھماکے میں 9 افراد زخمی ہوئے۔

دھماکا اتنا شدید تھا کہ بس کے پرخچے اُڑ گئے اور خوفناک آگ بھڑک اُٹھی۔ شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو بمشکل بس سے نکال کر قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں 7 مسافروں کی ہلاکت اور 9 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

ہرات کے صوبائی ہسپتال کے سربراہ عارف جلال نے بتایا کہ شہید افراد میں 4 خواتین بھی شامل ہیں۔

منی بس پر بم دھماکے کی ہرات کے انٹیلی جنس دفتر کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای سے مداحوں اور ذاکرین اہلبیت (ع) کی ملاقات

انٹیلیجنس دفتر کے ترجمان ثابت ہاروی کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے یہ دستی بم تھا اور مسافر بس کی فیول ٹینک سے جوڑ دیا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مسافر بس کے فیول ٹینک پر بم نصب کیا گیا تھا۔ تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم طالبان کے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایسی کارروائیوں میں داعش ملوث رہی ہے۔

دوسری جانب پولیس کے مطابق افغانستان کے صوبے بلخ میں طالبان اور احمد مسعود کی قومی مزاحمتی فرنٹ کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔

طالبان سے جھڑپ میں قومی مزاحمتی فرنٹ کے 8 جنگجو مارے گئے ہیں، جبکہ طالبان فورسز نے ہتھیار اور مشین گنیں بھی ضبط کی ہیں۔

قومی مزاحمتی فرنٹ کے ترجمان کی جانب سے ابھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یہ بھی یاد رہے کہ دو ہفتے قبل تہران میں احمد مسعود کی افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات ہوئی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button