ایٹمی سائنسدانوں کے قتل کا جرم معاف نہیں کیا جائے گا، کاظم غریب آبادی

شیعیت نیوز: ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے امور کے سیکرٹری نے ڈاکٹر احمدی روشن کی شہادت کی 10ویں برسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی سائنسدانوں کو قتل کرنے کے جرم کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی مثال کی حیثیت سے، سزا دی جائے گی۔
یہ بات کاظم غریب آبادی نے گزشتہ روز ٹوئیٹر میں اپنے ذاتی اکاونٹ میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ آج میرے ملک کے ہیروز میں سے ایک جوہری سائنسدان ڈاکٹر مصطفی احمدی روشن کی شہادت کی 10 ویں سالگرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہمیں ویانا مذاکرات میں مغربی فریقین کی حکمت عملیاں نظر نہیں آتی ہیں، حسین عبداللہیان
ایک سائنسدان جنہوں نے پرامن ایٹمی علم کو فروغ دینے اور مقامی بنانے میں انتھک کوشش کی۔ ہم ایٹمی سائنسدانوں کے قتل، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی ایک مثال ہے، ان کے ملوثیں کو کیفر کردار پہنچائیں گے۔
شہید سائنسدان مصطفی احمدی روشن 8 ستمبر 1978 ایرانی شہر ہمدان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیم ہمدان میں شروع کی اور مڈل اسکول اور ہائی اسکول کے بعد 1998 میں شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں داخلہ لیا اور کیمیکل انجینئرنگ میں اپنی تعلیم کا آغاز کیا۔
انہوں نے 2002 کو اس یونیورسٹی سے کیمیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی اور پھر اسی شعبے میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں : ہم ایران کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں، چین
شہید مصطفی احمدی روشن کیمیکل انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اپنی صلاحیتوں اور قابلیتوں کی وجہ سے ایرانی توانائی ایٹمی ادارے کا ملازم بن گیا۔
اس عظیم شہید کو 11 جنوری 2012 کو ادارے جانے کے وقت ایک دہشت گردانہ حملے میں شہید کردیا گیا۔