ایرانشہید قاسم سلیمانی (SQS)

سلامتی کونسل کو جنرل سلیمانی کے قتل کا ذمہ دار امریکہ اور اسرائیل کوذمہ دار ٹھہرانا ہوگا

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر اور مستقل مندوب نے کہا ہے کہ بین الاقوامی امن و سلامتی پر اس دہشت گردانہ کارروائی کے سنگین نتائج کے پیش نظر سلامتی کونسل کو ذمہ داری سے کام کرنا چاہیے، امریکہ اور ناجائز صیہونی ریاست کو ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے۔

یہ بات مجید تخت روانچی نے پیر کے روز شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی دوسری برسی کے موقع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام ایک خط میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کے ہولناک قتل کی دوسری برسی کے موقع پر میں آپ کو اس کارروائی میں صیہونیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں معلومات سے آگاہ کرنے کے لیے لکھ رہا ہوں، اس دہشت گرد نے جو 4 دسمبر 2020 کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت کے امریکی صدر کے براہ راست حکم پر کیا تھا۔

تخت روانچی نے کہا کہ سابق ناجائز صیہونی ریاست کی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ نے شہید سلیمانی کے قتل میں اس ادارے کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور کہا کہ اس قتل میں اسرائیلی انٹیلی جنس نے کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام سے 3، 7 اور 29 جنوری 2020 کے خطوط میں بار بار زور دیا کہ یہ مجرمانہ اقدام بین الاقوامی قانون کے تحت امریکہ کی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس کی بین الاقوامی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید سلیمانی کے قتل کے ملوثین اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، خطیب زادہ

انہوں نے مزید کہا کہ یہ مجرمانہ قتل ہر اس شخص پر مجرمانہ ذمہ داری عائد کرتا ہے جس نے براہ راست یا بالواسطہ، کسی بھی طرح سے اس دہشت گردی کی کارروائی کی منصوبہ بندی یا اس پر عمل درآمد کی مدد یا حمایت کی۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ شہید سلیمانی نے بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا اور اسی وجہ سے انہیں دہشت گردی کے خلاف ہیرو اور امن قائد کے خطاب سے نوازا گیا۔ اس لیے ان کا بزدلانہ قتل داعش دہشت گرد گروہ اور خطے کے دیگر دہشت گرد گروہوں کے لیے ایک عظیم تحفہ اور خدمت ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی امن و سلامتی پر اس دہشت گردانہ کارروائی کے سنگین نتائج کے پیش نظر سلامتی کونسل کو ذمہ داری سے کام لینا چاہیے اور امریکہ اور صہیونیوں کو اس دہشت گردانہ کارروائی کی منصوبہ بندی، حمایت اور ارتکاب کا ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنے حقوق اور اپنی ذمہ داریوں کے دفاع کے سلسلے میں، ایرانی مسلح افواج شہید سلیمانی کے راستے کو مضبوطی سے جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ان ممالک اور عوام کی مؤثر مدد کی جاسکے، بیرون ملک سے حمایت یافتہ دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کے لیے اس خطے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کے سربراہ سے اس خط کو سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر شائع کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button