امریکہ اور مغرب، روس کو سرد جنگ میں دوبارہ الجھانا چاہتے ہیں، دیمیتری یولیانسکی

شیعیت نیوز: روس کے ایک سفارت کار دیمیتری یولیانسکی کا کہنا ہے کہ امریکہ اور مغرب ساتھ مل کر نئی سرد جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں روس کے نائب مندوب دیمیتری یولیانسکی نے جمعرات کو بتایا کہ روس کو کمزور کرنے کے مقصد سے مغرب کے ساتھ مل کرامریکہ ، نئی سرد جنگ شروع کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغرب، روس کو اپنی حریف سمجھتا ہے اور طویل عرصے سے وہ روس کو کمزور کرنے کی کوششیں کرتا آ رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے بتایا کہ موجودہ وقت میں بہت سے امریکی اور یورپی افراد، ہمارے ملک سے سوء استفادہ کرنے کی کوشش رہے ہیں
دیمیتری یولیانسکی نے کہا کہ وہ روس کو تقسیم کرنا چاہتے ہيں جس کا واضح نمونہ بحران یوکرین ہے۔
روس کے مطابق مغرب ہمیشہ سے ہی سرد جنگ شروع کرنے کی سازشیں کرتا رہا ہے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ ہمیشہ سے روس پر دباؤ ڈالتا رہتا ہے کیونکہ وہ اس کو اپنا حریف سمجھتا ہے۔ اس وقت مغرب، یوکرین کے مسئلے کے ذریعے روس کا محاصرہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پابندیوں کی منسوخی کے شعبے میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے، سینیئر ایرانی سفارت کار
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے روس کے صدر سے کہا ہے کہ یوکرین سے کشیدگی کم کرنے کیلئے اقدام کرے ۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جن ساکی کا کہنا ہے کہ امریکی و روسی صدور کے درمیان یوکرین کے مسئلے پر روس اور مغرب میں تناؤ کے سفارتی حل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
جن ساکی نے کہا کہ امریکی صدرجوبائیڈن سے 50 منٹ طویل ٹیلی فون کال میں روسی صدرنے یوکرین پرپابندیاں لگانے پرامریکہ سے باہمی تعلقات منقطع کرنے کی دھمکی دی ۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین کا کہنا تھا کہ یوکرین پرپابندیاں سنگین غلطی ہوگی امریکہ ایسا کرنے سے باز رہے۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے روس پر کشیدگی میں کمی کرنے پرزوردیا۔ جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ اگرروس نے یوکرین میں مزید مداخلت کی تو مغربی ممالک فیصلہ کن جواب دیں گے۔
یوکرین کے حوالے سے دونوں ممالک نے ایک دوسرے پرکشیدگی بڑھانے کے الزامات عائد کئے۔
واضح رہے کہ امریکی صدرجوبائیڈن اورروسی صدر پوتین کے درمیان گزشتہ 3 ہفتوں کے دوران دوسری بار ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ امریکہ اورروس کے درمیان یوکرین کے مسئلے پرکشیدگی پائی جاتی ہے۔