دنیا

یوکرین کے شہر لویف میں روسی قونصل خانے پر حملہ

شیعیت نیوز: یوکرین کے شہر لویف میں روسی قونصل خانے پر حملہ کیا گیا۔

اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس واقعے کے بعد روسی وزارت خارجہ نے ماسکو میں یوکرائنی سفارت خانے کے انچارج ڈی افیئرز کو طلب کر کے حملے پر احتجاج کیا۔

ماسکو نے روسی قونصل خانے پر حملے کو خطرناک واقعہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ماسکو یوکرائنی حکام سے معافی مانگنے کی توقع کر رہا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے حکام نے اس حملے کا الزام یوکرین میں نفرت اور روسو فوبیا کو قرار دیا ہے۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے آج خبردار کیا ہے کہ یوکرین کی جانب سے نیٹو کو روس کی سرحدوں کے قریب جارحانہ میزائل سسٹم کی ممکنہ تعیناتی کے ساتھ شمالی اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) میں شامل کرنے کی پالیسی یورپ میں ایک بڑے تنازعے کے لیے فوجی خطرہ بن سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری سرحدوں کے قریب جارحانہ میزائل سسٹم کے ظہور کے امکان کے ساتھ، کیف کو نیٹو میں لانے کی پالیسی، روس کے لیے ناقابل قبول سلامتی کے خطرات اور یورپ میں بڑے پیمانے پر تنازعات میں ملوث تمام فریقوں کے لیے سنگین فوجی خطرات کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پیامبر اعظم(ص) 17 فوجی مشقیں پڑوسی ملکوں کے لئے امن و صلح کے پیغام کی حامل ہیں

دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ بیجنگ ویانا مذاکرات کے آٹھویں دور کا خیرمقدم کرتا ہے اور کہا کہ ایران کے خلاف تمام غیر قانونی امریکی پابندیاں ہٹا دی جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام فریق سنجیدہ انداز اپنائیں گے اور حل طلب مسائل پر توجہ مرکوز کریں گے اور نتائج کے حصول کے لیے مذاکرات کو آگے بڑھانا جاری رکھیں گے۔”

انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں اس بات کا اعادہ کرنا چاہوں گا کہ امریکہ، ایرانی جوہری بحران کے مجرم کے طور پر، ایران پر ’’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘‘ کی اپنی غلط پالیسی پر نظر ثانی کرے اور ایران کے خلاف تمام غیر قانونی پابندیوں کے ساتھ ساتھ ان سے پیدا ہونے والے دباؤ پر نظر ثانی کرے۔ تیسرے ممالک کے خلاف پابندیاں منسوخ کر دیں۔ اس بنیاد پر ایران کو بھی معاہدے کی مکمل پاسداری دوبارہ شروع کرنی ہوگی۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نوٹ کیا کہ بیجنگ ایک فعال اور تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا اور برجام کو تیزی سے واپس لانے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اس دوران، ہم عزم کے ساتھ اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کریں گے۔

ایران اور P5+1 اگلے پیر (27 دسمبر) کو آٹھویں دور میں ویانا میں دوبارہ مذاکرات شروع کرنے والے ہیں۔ گزشتہ جمعہ کو ہونے والی بات چیت میں دارالحکومتوں میں وفود کی واپسی کے ساتھ ساتھ یورپ میں کرسمس کے وقفے کے لیے 10 دن کا وقفہ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button