دنیا

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے انڈونیشیا پر دباؤ

شیعیت نیوز: اسرائیلی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن نے گذشتہ ہفتے دارالحکومت جکارتہ کے دورے کے دوران انڈونیشیا کے سرکاری حکام کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر لانے کے لیےحکومت کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی۔

عبرانی نیوز سائٹ واللا نے اسے ’’سینئر حکام‘‘ کےحوالے سے کہا کہ اگرچہ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلینکن نے کیس کو اعلیٰ سطح پر اٹھایا، لیکن وہ اس معاملے میں فوری پیش رفت کی توقع نہیں رکھتے۔

ویب سائٹ نے اشارہ کیا کہ انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا مسلم ملک ہے اور اس کے اسرائیل  کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ  تعلقات معمول پر آنے کی طرف پیش رفت دیگر اسلامی ممالک کو بھی ایسا ہی قدم اٹھانے پر مجبور کر سکتی ہے۔

مزید کہا کہ یہ ’’ایک بہت بڑا‘‘ مسئلہ ہے۔ اسرائیلی کمپنیوں کے لیے ممکنہ مارکیٹ اور اسرائیلی سیاحوں کے لیے ایک منزل بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور یورپ کا یوکرین پر ممکنہ حملے کے بارے میں روس کو انتباہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ ابراہمی معاہدوں کے دائرہ کار کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے جو سابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے دوران کچھ عرب ممالک کے ساتھ طے پائے تھے۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اس مسئلے کو چند ماہ قبل سعودی عرب کے دورے کے دوران سعوی حکام کے سامنے بھی اٹھایا تھا۔

واللا نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے حوالے سے کہا ہے کہ واشنگٹن ہمیشہ تعلقات معمول پر لانے کے نئے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن ہم مناسب وقت تک ان بات چیت کو بند دروازوں کے پیچھے چھوڑ دیں گے۔

ویب سائٹ نے کہاکہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان لیور حیات اور وزیر خارجہ یائر لبید کے دفتر نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ جب سے بائیڈن انتظامیہ نے اقتدار سنبھالا ہے، اسرائیل اور امریکہ ابراہیمی معاہدوں کو وسعت دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button