مقبوضہ فلسطین

فلسطینی شہری عیسیٰ اللداوی کا بہیمانہ قتل، حماس ،اسلامی جہاد کا تحقیقات کا مطالبہ

شیعیت نیوز: فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت فورس کے ہاتھوں کل بدھ کے روز مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے قریب ایک فلسطینی شہری عیسیٰ اللداوی کے قتل کے بعد اسلامی تحریک مزاحمت حماس اور اسلامی جہاد نے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس اوراسلامی جہاد نے الگ الگ بیانات میں مجاہد امیر عیسیٰ اللداوی کی شہادت کے بعد پرشہید کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔

عباس ملیشیا نے عقبہ جبر پناہ گزین کیمپ میں اللداوی کواس وقت شہید کیا گیا جب وہ اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے شاکرعمارہ کے استقبال کے لیے اپنی کار پر متعدد فلسطینیوں لے جا رہے تھے۔

حماس اوراسلامی جہاد نے اپنے بیانات میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ امیر عیسیٰ اللداوی کو شہید کرنے کے واقعے کی تحقیقات کرے۔ بیان میں اللداوی کی شہادت کو وحشیانہ جرم قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا نے نہتے فلسطینیوں کو بے دردی کے ساتھ اور بے رحمی سے شہید کررہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا قابض دشمن کے خلاف فلسطینی مزاحمت کی مدد کے بجائے فلسطینی شہریوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے۔

دونوں جماعتوں نے اللداوی کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ فعل اور ناقابل معافی اقدام  قراردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، دو فلسطینی شہری کو گولیاں مار کر شہید کردیا

دوسری جانب حماس کے سینیر رہنما فازع صوافطہ نے فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت پولیس کے ہاتھوں فلسطینیوں کی گرفتاریوں پر کڑی تنقید کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں اور شہریوں کی آزادیوں کو دبانا بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی قوانین اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

بدھ کے روز حماس رہنما نے ایک بیان میں کہا کہ قابض دشمن کے خلاف احتجاج کرنے اور آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والوں کو گرفتار کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

صوافطہ نے مزید کہا کہ سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں عباس ملیشیا کے جرائم کو بے نقاب کرنے کرتی ہیں۔ عباس ملیشیا نے بیرزیت یونیورسٹی کے طالب علم یوسف انیس ابو محسن اور سابق اسیر اور زخمی فادی عبدالرزاق دراغمہ کو حراست میں لینا ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی وفادار ملیشیا نے اپنی ہی قوم کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔

خیال رہے کہ وکلا برائے انصاف کی طرف سے مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ دسمبر کے اوائل سے اب تک عباس ملیشیا نے 45 فلسطینیوں کو سیاسی بنیادوں پر حراست میں لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button