مشرق وسطی

شامی عوام کی جدوجہد میں مقبوضہ جولان کی آزادی سب سے زیادہ اولویت رکھتی ہے، صباغ

شیعیت نیوز: شام کے اسپیکر حمودہ صباغ نے کہا ہے کہ شامی عوام کی جدوجہد میں مقبوضہ جولان کی آزادی سب سے زیادہ اولویت رکھتی ہے۔

حمودہ صباغ نے اسرائیل کے، شام کے جولان کے علاقے کو، مقبوضہ فلسطین میں ملحق کرنے کے اقدام کی چالیسویں برسی پر کہا کہ مقبوضہ جولان میں شامی عوام صیہونی حکومت کے اقدامات کے خلاف اپنی پہچان کے پابند ہیں۔

حمودہ صباغ نے کہا کہ جولان کو پوری طرح واپس لینا اور غاصب صیہونی حکومت کی جیلوں سے قیدیوں کی رہائی شامی عوام کی جدوجہد کی اولویت میں سر فہرست ہے۔

شام نے ایک بار پھر مقبوضہ جولان کے علاقے کو اسرائیل کے قبضے سے آزاد کرانے کے عزم ظاہر کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کچھ دن پہلے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پاس ہوئی جس میں شام کے جولان کے علاقے کی قانونی حیثیت یا اس کی پہچان بدلنے کے مقصد سے غاصب اسرائیلی حکومت کے سبھی اقدام اور مستقبل کے ممکنہ اقدام کو باطل قرار دینے کے علاوہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی بھی قرار دیا گیا ہے۔

149 ملکوں نے ’شام کا مقبوضہ جولان‘ عنوان کے تحت پیش ہوئی قرارداد کے حق میں ووٹ ديئے، جبکہ غاصب صیہونی حکومت اور امریکہ نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ کیا اور 23 ممالک قرارداد پر ووٹنگ کے وقت حاضر نہیں ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : آل یہود اور آل سعود کے درمیان خفیہ تعلقات بےنقاب،سعودی حکومت اسرائیل کیساتھ دیرینہ مراسم مزید مستحکم کرنے کیلئے بیتاب

دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے امریکہ سے ایف 35 طیاروں کی خریداری پر بات چیت معطل کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

اماراتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایف 35 طیاروں سے متعلق بات چیت مستقبل میں دوبارہ ہو سکتی ہے، تکنیکی ضروریات، آپریشنل پابندیوں، لاگت اور دیگر امور کے سبب بات چیت پر نظرثانی کی جائے گی۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایف 35 طیاروں کی خریداری 23 ارب ڈالر کے معاہدے کا حصہ تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارت کی جانب سے یہ بیان فرانس سے 80 رافیل طیاروں کے معائدے کے بعد سامنے آیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button