ایران

امریکہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف پر پابندی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایران

شیعیت نیوز: ایرانی سفیر نے بین الاقوامی فوجداری عدالت اور اس کے اہلکاروں کے خلاف امریکی حکومت کی عائد غیر قانونی، ناجائز اور یکطرفہ پابندیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان پابندیوں کو پابندی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

یہ بات سید مہدی حسینی اسفیدواجانی نے منگل کے روز دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت میں ’’رم معاہدہ‘‘ کے رکن ممالک کے 20 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت اور اس کے اہلکاروں کے خلاف امریکی حکومت کی عائد غیر قانونی، ناجائز اور یکطرفہ پابندیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔

حسینی اسفیدواجانی نے امریکہ انغیرقانونی پابندیوں کے ذریعے بین الاقوامی میدان میں اداکاروں کی آزادی کو مجروح اور کمزور کرنا چاہتا ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت اور اس کے اہلکاروں کے خلاف امریکی حکومت کی غنڈہ گردی ایک ایسا حربہ تھا جس کا استعمال امریکہ نے افغانستان سے اپنی فوجوں کے انخلا کے لیے کافی وقت خریدنے اور افغانستان میں جنگی جرائم کے ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے روکنے کے لیے کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کا عیسائی اسکول پر حملہ

ایرانی نمائندے نے اس بات پر زور دیا کہ یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں سے پیدا ہونے والے تباہ کن اور نقصان دہ اثرات بین الاقوامی جرائم میں شامل ہیں جن کا جائزہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دائرہ اختیار میں ہیں اور عدالت کو ان جابرانہ اقدامات کے خلاف ہوشیار رہنا چاہیے اور احتیاطی اور مناسب اقدامات کرنا چاہیے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت کے رکن ممالک کا بیسواں اجلاس کا پیر کو آغاز کیا گیا ہے اور جمعہ تک جاری ہو گا۔

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے امریکی پابندیوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ سنجیدگی اور خیر سگالی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات کے درمیان بھی، امریکہ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کرنا نہیں روک سکتا۔

خطیب زادہ نے کہا کہ واشنگٹن یہ سمجھنے میں ناکام ہے کہ ’زیادہ سے زیادہ ناکامی‘ اور ایک سفارتی پیش رفت ایک دوسرے سے الگ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پابندیوں کو دوگنا کرنے سے فائدہ حاصل نہیں ہوگا اور یہ سنجیدگی اور خیر سگالی کے سوا کچھ نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button