مشرق وسطی

دوحہ ایئرپورٹ پر خواتین کی جسمانی تلاشی کے اہانت آمیز رویے کی شکایت

شیعیت نیوز: قطری خواتین کے ایک گروپ نے اس ملک کے حکام سے قطر ایئرپورٹ پر جسمانی تلاشی کے اہانت آمیز رویے کی شکایت کی۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق قطری خواتین کے ایک گروپ نے اس ملک کے حکام سے دوحہ ایئرپورٹ پر ہونے والے واقعے کی شکایت کی ہے۔

کہانی پچھلے سال کی ہےجب دوحہ ایئرپورٹ کے حکام نے ہوائی اڈے پر لاوارث بچے کی ماں کی تلاش کے لیے قطر ایئرویز کی 10 پروازوں کے مسافروں کی جسمانی تلاشی شروع کی۔

اس معاملے نے دنیا میں کافی تنازعہ کھڑا کر دیا تھا لیکن اب دوحہ ایئرپورٹ حکام کی جانب سے جن خواتین کی جسمانی تلاشی کی گئی تھی ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے قطری حکام سے شکایت کی ہے۔

خواتین کی وکیل – جن میں سے 13 آسٹریلیا میں رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مؤکل قطری حکام سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہے ہیں نیز یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں معاوضہ دیا جائے اور اس بات کی ضمانت دے رہے ہیں کہ ایسے واقعات دوبارہ نہیں ہوں گے۔

تاہم اس واقعے کے بعد قطر نے دوحہ ایئرپورٹ پر خواتین کی جبری تلاشی پر معذرت کرلی۔

واضح رہے کہ قطر میں 2022 کے ورلڈ کپ کی دوڑ میں، اس طرح کے قانونی چیلنجز کھیلوں کے بڑے ایونٹ کی میزبانی کے لیے اس ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ نے ہمیشہ صیہونیوں اور تکفیریوں کی جارحیت کے مقابلے میں دفاع کیا ہے، حسن فضل اللہ

دوسری جانب خلیجی ریاست قطر کی طرف سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے 95 ہزار خاندانوں میں فی کنبہ ایک سو ڈالر کی امداد کی نئی قسط جاری گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کے غریب اور مستحق شہریوں کے لیے قطرکی طرف دی جانے والی نقد امداد  بنکوں اور ڈاک خانے کے ذریعے جاری کی جائے گئی۔

قطری سفیر محمد العمادی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک غزہ کے محصورین کی مالی مدد جاری رکھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ دوحا کی طرف سے غزہ کی پٹی کے محصورین کی مالی مدد کا مقصد غزہ کے عوام کی بہبود اور مالی بحران میں ان کی مدد کرنا ہے۔

خیال رہے کہ قطر نے اقوام متحدہ اور مصرکی کوششوں سے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے معاشی استحکام کے لیے امداد کی فراہمی کا اعلان کیا تھا۔ اس ضمن میں قطر نے غزہ کے غریب اور مستحق شہریوں میں چھ کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button