اہم ترین خبریںایران

زینبِؑ امام رضاؑ کریمہ اہلبیتؑ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی دردناک شہادت

شیعیت نیوز: قم میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے حرم کریمہ اہلبیت سلام اللہ علیہا کو سیاہ پوش کردیا گیا ہے۔

آج صبح حرم مطہر کے خدام کی موجودگی میں حرم کریمہ اہلبیت سلام اللہ علیہا میں مجلس عزا منعقد کی گئی جس میں خطباء و ذاکرین نے حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے فضائل اور مصائب پیش کئے۔

تاریخ اسلام کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کا اسم مبارک ’’فاطمہ‘‘ اور آپ کا مشہور لقب ’’ معصومہ‘‘ ہے۔ آپ کے والد بزرگوار’’”حضرت امام موسی بن جعفرعلیہ السلام‘‘ ہیں۔

آپ کی مادر گرامی ’’حضرت نجمہ خاتون‘‘ ہیں اور یہی بزرگوار خاتون امام رضا علیہ السلام کی بھی والدہ محترمہ ہیں ۔ اور حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا اور امام رضاعلیہ السلام ایک ماں سے ہیں۔

سن ۲۰۰ہجری میں مامون عباسی کے بے حد اصرار اور دھمکیوں کی وجہ سے امام رضا علیہ السلام مدینہ ترک کرنے اور سفر کرنے پر مجبور ہوئے، امام علیہ السلام نے خراسان کے اس سفر میں اپنے عزیزوں میں سے کسی ایک کو بھی اپنے ہمراہ نہ لیا ۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی علماء کونسل کا گستاخ رسول مصری پادری کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ

امام رضا علیہ السلام کی ہجرت کے ایک سال بعد بھائی کے دیدار کے شوق میں اور رسالت زینبی اور پیام ولایت پہنچانے کے لئے آپ سلام اللہ علیہا نے بھی وطن کو الوداع کہا اور اپنے کچھ بھائیوں اور بھتیجوں کے ساتھ خراسان کی جانب روانہ ہوئیں۔

حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کا قافلہ شہر بشہر بنی عباس کے مظالم کا پردہ فاش کرتا ہوا ساوہ پہنچا تو دشمنان اہل بیت علیہ السلام اور بنی عباس کی حکومت کے حامیوں نے حضرت معصومہ سلام اللہ علیہاکے کاروان پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں تمام مرد شہید ہوگئے ۔

ایک روایت کے مطابق حضرت معصومہ (س) کو بھی زہر دیا گیا جب ساوہ کے المناک واقعہ کے بعد حضرت معصومہ قم پہنچیں جہاں شیعوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔

حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا نے صرف سترہ(۱۷) دن قم میں گزارے اور ان ایام میں حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا اپنے خدا سے راز ونیاز اور اس کی عبادت میں مشغول رہیں ۔

آخر کار دس ربیع الثانی ۲۰۱ھ کوغریب الوطنی میں بہت زیادہ غم اندوہ دیکھنے کے بعد وفات پاگئیں اور اپنے غریب الوطن بھائی کا دیدار نہ کرسکیں ۔

حضرت امام جعفرصادق علیہ السلام کا قم کی عظمت اور شان کے بارے میں ارشاد ہے کہ خداوند عالم حرم رکھتا ہے اوراس کا حرم مکہ ہے پیغمبر (ص) حرم رکھتے ہیں اور ان کا حرم مدینہ ہے ،امیر المومنین علیہ السلام حرم رکھتے ہیں اور ان کا حرم کوفہ ہے قم آل محمد کا حرم ہے۔ قم کے آٹھ دروازوں میں سے تین قم کی جانب کھلتے ہیں، پھر امام علیہ السلام نے فرمایا :میری اولاد میں سے ایک عورت جس کی شہادت قم میں ہوگی اور اس کا نام فاطمہ بنت موسیٰ ہوگا اور اس کی شفاعت سے ہمارے تمام شیعہ جنت میں داخل ہوجائیں گے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button