اہم ترین خبریںیمن

مآرب، سعودی اتحاد کی آخری دفاعی لائن بھی تباہ، یمنی فورسز شہری حدود میں داخل

شیعیت نیوز: یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورس انصار اللہ نے شہر مآرب کے شمالی علاقوں پر قابض جارح سعودی فوجی اتحاد کے خلاف صوبہ الجوف کے مشرقی علاقوں سے اچانک حملے میں وہاں واقع جارح سعودی فوجی اتحاد کی آخری دفاعی لائن کاٹ دی ہے۔

عرب ای مجلے المساء پریس کے مطابق اس کارروائی کے دوران صنعاء فورسز نے جارح سعودی فوجی اتحاد اور مستعفی یمنی حکومت کی جانب سے شہر مآرب کے شمال میں قائم کی گئی دفاعی لائن کو توڑتے ہوئے صوبوں مآرب اور حضرموت کو باہم جوڑ دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورس انصار اللہ کی یہ کارروائی صوبہ الجوف میں واقع الخنجر چھاؤنی کی آزادی سے شروع ہوئی جس کے بعد الرویک نامی علاقے سمیت مآرب-حضرموت بین الاقوامی ہائی وے کے اردگرد 15 کلومیٹر پر مشتمل علاقے کو زیر کنٹرول لاتے ہوئے صنعاء فورسز تیل سے مالا مال علاقے صافر تک جا پہنچی ہیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ صنعاء فورسز نے اپنی تازہ کارروائی کے ذریعے علاقے میں موجود جارح سعودی فوجی اتحاد کی آخری دفاعی لائن کاٹ دی ہے جس کے بعد اب مآرب کے شمال میں واقع جارح سعودی فوجی اتحاد کی واحد رصد لائن بھی بآسانی منقطع کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ دنیا کے لیے سب سے بڑا ایٹمی خطرہ ہے، چینی وزارت دفاع

دوسری جانب مقامی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ شہر مآرب کے قریب واقع تزویراتی شہر الوادی کے قبائل نے اپنی اراضی جارح سعودی فوجی اتحاد کے کنٹرول میں دینے سے انکار کر دیا ہے۔

الخبر الیمنی کے مطابق یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورس انصار اللہ کی جانب سے الوادی کا تین اطراف سے محاصرہ کر لئے جانے کے بعد وہاں مقیم عبیدہ قبائل نے جارح سعودی فوجی اتحاد کو اپنی اراضی پر فوجی تنصیبات بنانے سے سختی کے ساتھ منع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ مآرب کی جنگ میں غیر جانبدار رہیں گے۔

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے جاری ہونے والے بیان میں قبائل کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی فریق کو اپنے شہر، گھروں اور کھیتوں کو میدان جنگ میں بدلنے کی اجازت نہیں دیں گے تاہم وہ صنعاء فورسز کا مقابلہ بھی نہ کریں گے اور مکمل طور پر غیر جانبدار رہیں گے۔

الوادی کے قبائل نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ وہ ’’الاصلاح پارٹی‘‘ سمیت جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے شہر کو جنگ میں دھکیلنے یا شہر کے اندر فوجی تنصیبات تعمیر کرنے کی کسی صورت اجازت نہ دیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button