دنیا

التنف چھاؤنی پر ہونے والے حملوں کے پیچھے ایران ہے، امریکہ

شیعیت نیوز: امریکہ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ شام میں التنف چھاؤنی پر ہوئے حملے کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔

ایسوشیئیٹڈ پریس نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ شام کی التنف چھاؤنی پر ڈرون حملوں کے پیچھے ایران کا ہاتھ تھا۔ یہ چھاؤنی شام-عراق کی سرحد پر اسی نام کے علاقے میں واقع ہے۔

امریکی عہدیدار نے ایسوشیئیٹڈ پریس سے انٹرویو میں کہا کہ حملہ آور ڈرون طیاروں نے ایران کی سرزمین سے پرواز نہیں کی لیکن امریکی چھاؤنی پر ڈرون حملوں کی تشویق کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شام میں غاصب امریکی فورسز کی التنف چھاؤنی پر پچھلے ہفتے ڈرون حملے ہوئے تھے۔ ان حملوں میں اس چھاونی میں امریکی دہشت گردوں کے قیام کی جگہہ کو ہدف بنایا گیا جس سے التنف چھاؤنی میں بنی عمارتوں میں آگ بھڑک اٹھی۔

امریکی دہشتگردوں کی علاقائی کمان سنٹکام نے کہا ہے التنف چھاؤنی پر ڈرون حملہ ہوا جو پوری ہماہنگی کے ساتھ انجام پایا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اندر سے ختم ہو رہا ہے، امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ

دوسری جانب امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان جان کربی نے شامی علاقے التنف میں واقع غیر قانونی امریکی فوجی اڈے پر ہونے والی حالیہ ڈرون حملے کو پیچیدہ اور عمدی قرار دیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جان کربی نے اس حملے کو کسی بھی فریق کے ساتھ منسوب کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ ہم تاحال اپنا (تحقیقاتی) رستہ طے کر رہے ہیں۔

امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پر قبل ازیں بھی شام میں موجود ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کی جانب سے حملے ہوتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ بدھ کے روز التنف میں موجود غیر قانونی امریکی فوجی اڈے کے اس حصے میں متعدد زوردار دھماکے سنے گئے تھے جس میں امریکی فوجیوں کی رہائش گاہ بنائی گئی ہے تاہم خطے میں واقع امریکی کمانڈ سنٹر سنٹکام کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں کوئی امریکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button