اہم ترین خبریںپاکستان

ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کے تحت جشن میلاد اور اتحاد امت سیمینار، شیعہ سنی علمائے کرام کا خطاب

اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ امام خمینی نے چالیس سال قبل ہی مسلمانان عالم کو عالمی سامراج کی چالوں سے خبردار کر دیا تھا اور شیعہ سنی مکاتب فکر کے علما پر زور دیا تھاکہ وہ اتحاد کیلئے عملی اقدامات کریں۔

شیعیت نیوز: ہیئت آئمہ مساجد و علما ئےامامیہ پاکستان کے زیر اہتمام ولادت با سعادت حضر ت خاتم الانبیا محمدمصطفیٰ ؐ اور حضرت امام جعفر صادق ؑ کی مناسبت اور امام خمینی ؒ کے فرمان کے مطابق ۱۲ تا ۱۷ ؍ربیع الاول ہفتہ وحدت کی مناسبت سے جشن میلاد اور اتحاد امت سیمینار منعقد کیا گیا۔اس سیمینار کی ابتدا میں علامہ سید صادق تقوی جوائنٹ سکیریٹری نے سیمینار کےمقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے علمائے کرام کی ذمہ داریوں کوبیان کیا۔

انہوں نے کہاکہ علما ء اپنےمعاشرے کے نباض ہوتے ہیں اور انہیں چاہئے کہ وہ درد کی صحیح تشخیص کرتے ہوئے دوا ور راہ حل کو پیش کریں۔ انہوں نے علما پر زور دیا کہ وہ نوجوان نسل کی رہنمائی کیلئے علم وعمل کے ساتھ آگے بڑھیں۔ علما معاشرے کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اور معاشرے میں ان کے کرداروعمل کو باریک بینی کے ساتھ دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ اس وقت پاکستان کو جن بین الاقوامی سازشوں کا سامنا ہے اور اندرونی سطح پر تکفیری طاقتیں پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں تو ایسے موقع پر علما ہی اپنا منفرد کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ایران نے عالمی برادری سے افغانستان میں انسانی المیےسے بچنے کیلئے مدد مانگ لی

مہمان خصوصی جماعت اسلامی کے مرکز رہنماجناب اسد للہ بھٹو نے اپنے خطاب میں کہاکہ اس وقت امت مسلمہ کو اتحاد کی جتنی ضرورت ہے کسی اور دور میں نہیں رہی ہے۔ انہوں نے کہا رسول اکرم ؐ ک ذات اقدس تمام مسلمانوں کیلئے محور و مرکز اتحاد ہے اورہم سب کو اسی پر جمع ہو نا ہے۔ انہوں نے دشمنان پاکستان کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہود و ہنود پاکستان کی ترقی کے دشمن ہیں اور نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے۔ فرقہ وارانہ عدم ہم آہنگی پاکستان کی قاتل ہیں۔

انہوں نے امت مسلمہ کو در پیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے علما کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے مسالک و مکاتب کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینےکیلئے ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے کردار کو سراہا۔انہوں نے امام خمینی ؒ کی با بصیرت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا: امام خمینی نے چالیس سال قبل ہی مسلمانان عالم کو عالمی سامراج کی چالوں سے خبردار کر دیا تھا اور شیعہ سنی مکاتب فکر کے علما پر زور دیا تھاکہ وہ اتحاد کیلئے عملی اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: مارخوروں کے نئے سردار لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کون ہیں ؟؟؟

مذہبی اسکالر مولانا مرتضیٰ زیدی صاحب نے اپنے خطاب میں کہاکہ اللہ کے حکم کے مطابق رسول اللہ کی سیرت طیبہ میں ہمارے لئے اسوہ حسنہ موجود ہے اور جس کی پیروی و اطاعت ہم کو دنیا وآخرت میں کامیابی سے ہمکنار کر سکتی ہے۔

ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے جنرل سیکریٹری مولانا رضی حیدرزیدی نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے مہمان خصوصی اور شرکا کا شکریہ ادا کیا اور اتحاد کی ررضا کو باقی رکھنے کیلئے ہیئت کے کردار کو سراہا۔

ممتاز اہل سنت عالم دین اور داعی اتحاد بین المسلمین مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی، مولانا ناصر مہدوی ، ذاکرین امامیہ کے نثار احمد قلندری ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

قراردادیں
اتحاد امت سیمینار کے اختتام پر قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔
علما کا یہ اجتماع شیعہ سنی وحدت پر یقین رکھتے ہوئے اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ ہم مسلمانان پاکستان ، اسلام کے قلعے کی حفاظت کیلئے متحد ہیں۔

اتحاد امت سیمینار تمام مکاتب فکر کے علما کو عملی دعوت اتحاد دیتا ہے۔

اتحاد امت سیمینار کشمیر، فلسطین اور یمن میں جاری ظلم و ستم اور ریاستی ہشت گردی نیز افگانستان میں داعش کی خون آشامی کی پُر زور مذمت کرتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: پیواڑ کے حالیہ تصادم کی پوری کی پوری ذمہ داری انتظامیہ خصوصاً وہاں پر موجود پولیس اہلکاروں، بالاخص وہاں پر تعینات محرر پر عائد ہوتی ہے، علامہ عابد حسینی

اتحادامت سیمینار حضرت امام خمینی کے حکم پر ہفتہ وحدت کے عنوان سے اہل سنت آئمہ جمعہ و جماعات کو دعوت اتحاد دیتا ہے۔

اتحاد امت سیمینار پاکستان کے خلاف دشمنوں کی ہر سازش کے خلاف قوم کو متحد رہنے اور قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات کی روشنی میں اتحاد ، ایمان اور تنظیم کو عملی جامہ پہنانے کی جانب دعوت دیتا ہے۔

ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ میڈیا کے ذریعے سے پھیلائی جانے والی بے حیائی کا سد باب کیا جائے اور ایسے ڈراموں اور پروگراموں کا سلسلہ بند کیا جائے کو اسلامی اقدار، حکم قرآنی اور سنت نبویؐ کے سراسر خلاف ہیں۔

اتحاد امت سیمینار عوام میں مہنگائی کے لئے پائی جانے والی بے چینی کو دور کرنے کیلئے حکومت سے ایسے اقدامات کو اٹھانے کیلئے دعوت دیتا ہے تا کہ غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور زندگی کی بنیادی سہولیات میسرآسکیں۔

ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان شیعہ سنی خطبا، آئمہ جمعہ و جماعات سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اپنے خطبات میں مہنگائی، بے روزگاری، بد عنوانی،معاشرتی ظلم و ستم، بے حیائی، ٹی وی چینلوں کی من مانی اور اسلامی و قرآنی احکامات و اقدار کا مذاق بنانے والےملکی و غیر ملکی ڈراموں اور پروگراموں کی نشریات پر پابندی لگائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button