مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی حکومت کی غرب اردن یہودیوں کےلیے 3 ہزاروں گھروں کی تعمیر کی منظوری

شیعیت نیوز: اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے تین ہزار گھروں کی تعمیر کی منظوری ی ہے۔

امریکہ میں رواں سال جوبائیڈن کے صدر منتخب ہونے کے بعد اسرائیلی حکومت کی طرف سے یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی حکومت نے اعلانیہ طور پرغرب اردن میں یہودی آباد کاری اور تعمیرات کی منظوری دی ہے۔

اسرائیل کی سپریم پلاننگ کونسل نے جمعرات کی شام کو کہا تھا کہ حکومت غرب اردن کے علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے لیے 3100 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

اسرائیلی اخبارات نے دعویٰ کیا ہے کہ ان مکانات میں 1300 مکانات غرب اردن کے سیکٹر’سی‘ میں تعمیر کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ سنہ 2007ء کے بعد اسرائیلی حکومتیں وسیع پیمانے پر غرب اردن میں آباد کاری کے منصوبوں کی منظوری میں پیش پیش رہی ہیں۔

گذشتہ اگست میں اسرائیلی وزیر دفاع نے سیکٹر سی میں 1000 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : حماس کا سعودی عرب میں قیدیوں سے متعلق انسانی حقوق کمیٹی کی رپورٹ کا خیر مقدم

دوسری جانب اسرائیلی حکومت نے فلسطین میں انسانی حقوق کے میدان میں کام کرنے والے چھ فلسطینی اداروں کو دہشت گرد قرار دیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز کی منظوری کے بعد اسرائیلی وزارت انصاف نے ان اداروں کی ایک فہرست بھی شائع کی ہے۔

قابض دشمن نے دعویٰ کیا ہے کہ انسانی حقوق کے یہ گروپ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین سے منسلک ہیں اور انہوں نے سنہ 2014ء سے 2021ء کے دوران مختلف یورپی ممالک سے 200 ملین یورپ کے عطیات جمع کیے ہیں۔

اسرائیلی وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ عوامی محاذ سے منسلک یہ ادارے متعدد عسکری کارروائیوں میں ملوث ہیں اور ان میں سے ایک گروہ کے ہاتھوں رینا شنزا نامی ایک یہودی آباد کار خاتون کی موت بھی ہوئی تھی۔

ان اداروں میں الحق فاؤنڈیشن، الضمیر فاؤنڈیشن، خواتین آرگنائزیشن، تحریک دفاع اطفال، بیسان ریسرچ سینٹر اور ایگری کلچر ایکشن الائنس شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button